Bharat Express

بین الاقوامی

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان اور کویت کے اسپورٹس اسٹالورٹس ایک دوسرے کا دورہ کریں گے اور اپنے تجربات کا تبادلہ کریں گے اور کھیلوں سے متعلق پروگراموں اور اسپورٹس میڈیسن، اسپورٹس مینجمنٹ، اسپورٹس میڈیا، اسپورٹس سائنس اور دیگر شعبوں کے منصوبوں میں حصہ لیں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور وہ ہندوستان کے لئے روانہ بھی ہو گئے ہیں۔ اس دوران کویت کے وزیراعظم شیخ احمد العبداللہ الاحمد الصباح ایئرپورٹ پر انہیں وداع کرنے آئے۔

غزہ میں موسم سرما شروع ہو چکا ہے اور اسرائیل کے ساتھ 14 ماہ سے جاری جنگ سے بے گھر ہونے والے تقریباً 20 لاکھ افراد میں سے بہت سے لوگ سردی اور بارش سے خود کو بچانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم کے اس دورے میں دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط بھی ہونے والے ہیں۔ ہندوستانی حکومت خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایکس پوسٹ میں  دونوں ممالک کے رہنماؤں کی ملاقات کی تفصیلات بھی شیئر کیں۔ جس میں لکھا گیا کہ ایک تاریخی ملاقات۔ اورایک تاریخی دورے پر خصوصی استقبال!

پی ایم مودی نے مالی شمولیت، خواتین کی زیر قیادت ترقی اور شمولی ترقی جیسی کامیابیوں کو اجاگر کیا۔ انھوں نے دونوں ممالک کی وکست بھارت اور نیو کویت کی مشترکہ امنگوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بھارت اور کویت کے لیے مل کر کام کرنے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے افغانستان کی سرحد کے قریب ایک فوجی چوکی پر ہفتے کی رات حملہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس کے بارے میں انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 16 فوجی جان سے گئے اور پانچ شدید زخمی ہوئے ہیں۔

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ فارماسیوٹیکل، صحت، ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل، اختراع اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے بے پناہ امکانات ہیں اور کاروباری حلقوں، تاجروں اور اختراع کاروں کو آپس میں زیادہ سے زیادہ بات چیت کرنی چاہیے۔

پوتن نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ریمارکس کی بازگشت کرتے ہوئے ہندوستان کے کردار پر روشنی ڈالی: "ہندوستان اور خارجہ امور کے وزیر ایس جے شنکر نے بہترین کہا: 'برکس مغرب مخالف نہیں ہے۔ یہ صرف مغربی نہیں ہے۔''

وزیراعظم نریندرمودی نے کویت میں ہندوستانی شہریوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کویت کے بہت سارے خاندان آج بھی ممبئی کی محمد علی اسٹریٹ میں رہتے ہیں۔ بہت سارے لوگوں کو یہ جان کرحیرانی ہوگی کہ 65-60 سال پہلے ویسے ہی چلتے تھے، جیسے ہندوستان میں چلتے ہیں۔