Bharat Express

بین الاقوامی

تینوں وزراء کی معطلی کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ادیب نے کہا، "انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا... مزید سخت ایکشن لینا چاہیے تھا اور یہ اتوار کی صبح ہی ہونا چاہیے تھا، لیکن اسے کل رات تک موخر کر دیا گیا"۔

وزیراعظم مودی نے لکشدیپ کی یاترا کے دوران کچھ تصاویر شیئر کرتے ہوئے سیاحوں سے اس کی خوبصورتی کو دیکھنے کی اپیل کی۔ مالدیپ کے کچھ اور وزراء  اور لیڈران اس پر مشتعل ہوگئے۔

بنگلا دیشی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شکیب الحسن اتوار کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات جیت کر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوگئے۔ الیکشن کا اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کیا تھا۔بنگلا دیش کے مایہ ناز آل راؤنڈر اور سابق کپتان 36 سالہ شکیب الحسن نے مغربی قصبے میں واقع ماگورا حلقے میں اپنے حریف کو ایک لاکھ 50 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دے دی۔

شیخ حسینہ نے 1986 کے بعد سے آٹھویں بار گوپال گنج-3 نشست جیتی۔ انہوں نے 249,965 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے قریبی حریف بنگلہ دیش سپریم پارٹی کے ایم نظام الدین لشکر نے صرف 469 ووٹ حاصل کیے۔76سالہ رہنما، جو 2009 سے تزویراتی طور پر واقع جنوبی ایشیائی ملک پر حکمرانی کر رہے ہیں۔

بحر ہند میں ایک جزیرہ ملک مالدیپ بڑی مشکل میں ہے۔ مالدیپ کے لیڈروں کے ہندوستان کے بارے میں قابل اعتراض بیانات کی وجہ سے لوگوں نے اس کا بائیکاٹ کرنا شروع کر دیا ہے۔ ہزاروں ہوٹلوں کی بکنگ اور فلائٹ ٹکٹوں کی منسوخی کی بھی بات ہو رہی ہے جس کی باضابطہ تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

الدحدوح اکتوبر کے اواخر میں اس حملے کی رپورٹنگ کر رہے تھے جب انہیں خبر ملی کہ ان کی بیوی، بیٹی اور ایک اور بیٹا اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے گئے ہیں۔

بنگلہ دیش کی ملبوسات کی صنعت کے بڑے صارفین امریکہ اور مغربی ممالک نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی اپیل کی تھی۔ معلوم ہوا ہے کہ 1971 میں پاکستان سے آزادی کے بعد بنگلہ دیش میں یہ 12ویں الیکشن تھے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ گزشتہ انتخابات 2018 میں کل ووٹنگ 80 فیصد سے زیادہ تھی۔

چین کی وزارت خارجہ نے اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ "امریکی اسلحے کی چین کے علاقے تائیوان کو فروخت ون چائنا اصول اور تین چین-امریکہ مشترکہ اعلامیے، خاص طور پر 17 اگست کو ہونے والے مشترکہ اعلامیے کی صریح خلاف ورزی ہے۔

مالدیپ کی محمد معز حکومت کی وزیر مریم شیونا نے ہندوستان اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ حکومت ہند نے اس بارے میں سخت موقف اختیار کیا تھا اور حکومت مالدیپ سے اپنا اعتراض ظاہر کیا تھا۔ وزیر کے متنازعہ ریمارکس پر ہنگامہ آرائی کے بعد مالدیپ اب بیک فٹ پر ہے۔

پہلے ہی خدشات تھے کہ بنگلہ دیش میں ووٹنگ کے دوران پرتشدد جھڑپیں ہو سکتی ہیں، کیونکہ اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ وہ شیخ حسینہ کے ساتھ بطور وزیر اعظم انتخابات کبھی نہیں جیت سکتے۔