Bharat Express

Azam Khan’s troubles may increase: جیل میں بند اعظم خان کی مشکلات میں ہوسکتا ہے اضافہ،18 سال پرانے کیس کی فائل کو پھر سے کھولنے کا عدالت نے دیا حکم

الزام ہے کہ 19 جولائی 2006 کو اعظم خان کے حکم پر انتظامی اہلکاروں نے سنجانی نانکر میں واقع پاپڑ فیکٹری، سیلر اور فلور مل کو زبردستی مسمار کر دیاتھا۔ متاثرہ ذوالفقار خان کا الزام ہے کہ ایس پی لیڈر نے ان سے 5 لاکھ روپے چندہ مانگا تھا۔

سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان، جو ایس پی کے دور حکومت میں 18 سال قبل پاپڑ فیکٹری کو بلڈوز کرنے اور بھتہ مانگنے کے الزام میں سیتا پور جیل میں بند ہیں، کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ عدالت نے پولیس کی حتمی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کیس کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دے دیاہے۔ کیس کی اگلی سماعت 19 فروری کو ہوگی۔

الزام ہے کہ 19 جولائی 2006 کو اعظم خان کے حکم پر انتظامی اہلکاروں نے سنجانی نانکر میں واقع پاپڑ فیکٹری، سیلر اور فلور مل کو زبردستی مسمار کر دیاتھا۔ متاثرہ ذوالفقار خان کا الزام ہے کہ ایس پی لیڈر نے ان سے 5 لاکھ روپے چندہ مانگا تھا اور جب اس نے دینے سے انکار کیا تو یہ کارروائی کی گئی۔اس معاملے میں 10 جولائی 2007 کو اعظم خان کے خلاف گنج پولیس اسٹیشن میں بھتہ خوری، دھمکی، حملہ اور توڑ پھوڑ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تفتیش کے بعد پولیس نے حتمی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تاہم مدعی نے اعتراض اٹھاتے ہوئے پولیس کی کارروائی پر سوال اٹھایا۔

ایف آئی آر جولائی 2007 میں درج کی گئی تھی

سال 2007میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے اقتدار میں آنے کے بعد، متاثرین نے 10 جولائی 2007 کو سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کو ایک تحریری شکایت پیش کی۔ اعظم خان کے خلاف گنج پولیس اسٹیشن میں بھتہ خوری کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ پولیس نے اپنی تفتیش مکمل کرنے کے بعد حتمی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جس میں شکایت کنندگان کو نوٹس جاری کر دیے گئے۔ تاہم اب متوفی افضل خان کے بیٹے ذوالفقار خان نے اپنے وکیل کے ذریعے پولیس کے نتائج کو چیلنج کرتے ہوئے  تفتیش کی دیانتداری پر سوالیہ نشان لگا دیا۔مدعی کے دلائل سننے کے بعد ایم پی ایم ایل اے مجسٹریٹ ٹرائل کورٹ نے پولیس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے دوبارہ تحقیقات کا حکم دیاہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read