Bharat Express

Mahakumbh Stampede: ہم بھی کمبھ جا کر آئے ہیں ، واقعے کو بڑھا چڑھا کر کیا جارہا پیش، کمبھ حادثہ پر ہیما مالنی کا بیان …

اکھلیش یادو نے کہا کہ ڈیجیٹل کمبھ کا انعقاد کرنے والے مرنے والوں کے اعداد و شمار فراہم کرنے کے قابل بھی نہیں ہیں۔ بتایا جائے کہ لاشیں کہاں پھینکی گئیں۔ وزیراعلیٰ نے مرنے والوں کو خراج عقیدت بھی نہیں دیا۔

متھرا سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی

نئی دہلی: متھرا سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی نے اتر پردیش کے پریاگ راج میں مہا کمبھ کے دوران بھگدڑ میں 30 لوگوں کی موت پر متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ اتنا بڑا نہیں تھا جتنا بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔

ہیما مالنی نے کہا کہ ہم بھی کمبھ گئے تھے۔ ہم نے سنگم میں اسنان کیا ۔ یہ ایک افسوسناک واقعہ تھا۔ لیکن یہ اتنا بڑا نہیں تھا۔ ہر چیز کا انتظام تھا۔ میں اس کے بارے میں زیادہ نہیں جانتی  لیکن واقعہ اتنا بڑا نہیں تھا جتنا بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کل پریاگ راج جائیں گے اوراسنان کریں گے۔ حالات نہ سنبھلتے تو کیا وزیراعظم جاتے؟

دراصل مہا کمبھ میں بھگدڑ کو لے کر سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کے پارلیمنٹ میں سوال اٹھانے کے سوال پر ہیما مالنی نے کہا کہ اکھلیش کا کام غلط باتیں کرنا ہے۔ واقعہ ہوا لیکن یہ اتنا بڑا واقعہ نہیں تھا۔

آپ کو بتا دیں کہ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کے دوران مہا کمبھ میں ہونے والی اموات کے اعداد و شمار پر سوال اٹھائے تھے۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ ڈیجیٹل کمبھ کا انعقاد کرنے والے مرنے والوں کے اعداد و شمار فراہم کرنے کے قابل بھی نہیں ہیں۔ بتایا جائے کہ لاشیں کہاں پھینکی گئیں۔ وزیراعلیٰ نے مرنے والوں کو خراج عقیدت بھی نہیں دیا۔ وہ واقعہ چھپانے میں مصروف رہے۔ نیکیاں کمانے آئے لوگ اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھا کر لے گئے۔

مرنے والوں کی تعداد جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت مرنے والوں کی تعداد فراہم کرنے سے قاصر ہے۔ بچوں کا ڈیٹا غائب ہے۔ لوگ اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے ہیں۔ مہا کمبھ میں لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا۔ کمبھ پہلی بار منعقد نہیں کیا جا رہا ہے۔ وقتاً فوقتاً جو بھی حکومت برسراقتدار رہی وہ اس کا اہتمام کرتی رہی ہے۔

صدر کے خطاب کے بارے میں ایس پی سربراہ نے کہا کہ ان کے خطاب میں وہی پرانی باتیں تھیں۔ 80 کروڑ لوگوں کو مفت راشن، 25 کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر سے باہر لایا گیا، 10 کروڑ گیس کنکشن دیے گئے۔ اگر یہ آبادی 105 کروڑ تک پہنچ رہی ہے تو حکومت کس آبادی کے لیے کام کر رہی ہے؟

اکھلیش نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے دونوں انجن آپس میں نہیں ٹکرا رہے ہیں۔ دس سال پہلے انہوں نے کیوٹو کو ترقی دینے کی بات کی تھی لیکن آج تک وہ وہاں میٹرو بھی شروع نہیں کر سکے۔ یوپی میں جو بھی میٹرو چل رہی ہے، وہ سب سماجوادیوں کا تعاون ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read