Bharat Express

Nepal PM Prachanda repeats anti-India stance: نیپال کا وزیر اعظم بنتے ہی ‘پرچنڈ’ کا ہندوستان کے خلاف جارحانہ رخ، جانئے پورا معاملہ

Nepal-India-Border: نیپال میں حکومت بناتے ہی پشپ دہل ‘پرچنڈ’ نے اپنا رنگ دکھانا شروع کردیا ہے۔ پشپ کمل دہل عرف پرچنڈ پہلے بھی کئی مواقع پر ہندوستان کی تنقید کر چکے ہیں۔

نیپال کے نئے وزیر اعظم پشپ کمل دہل پرچنڈ۔ (فائل فوٹو)

Nepal New PM Pushpa Kamal Dahal Prachanda statment against India: چین کے قریبی سمجھے جانے والے نیپال کے نئے وزیراعظم پشپ کمل دہل عرف پرچنڈ نے ہندوستان مخالف ‘قومیت’ کو ہوا دینے کا آغاز کردیا ہے۔ نیپال کی برسراقتدارپشپ کمل دہل کی حکومت نے ہندوستان کے اتراکھنڈ ریاست میں واقع لمپیا دھرا، کالا پانی اور لپولیکھ کو واپس لینے کے عزم کا اظہارکیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ نیپال سے متصل ان علاقوں پرنیپال اپنا دعویٰ پیش کرتا رہا ہے۔ نیپال حکومت نے کامن منیمم پروگرام کے تحت جاری ایک دستاویزمیں اس بات کا انکشاف ہوا ہے۔

اس دستاویزمیں کہا گیا ہے کہ ہندوستان نے کالا پانی، لپولیکھ اورلمپیا دھرا علاقوں پر حملہ روکنے کے ساتھ  نئی حکومت ان علاقوں کو واپس لینے کی پوری کوشش کرے گی۔ خاص بات یہ ہے کہ جن علاقوں پرنیپال اپنا قبضہ حاصل کرنے کا خواہاں ہے، ان علاقوں کو سال 2019 اور سال 2020 کے سیاسی نقشے میں ہندوستان اپنی سرحد کے اندر بتا چکا ہے۔ اس بات پر اس وقت نیپال اور ہندوستان کے درمیان کافی تنازعہ بھی دیکھنے کو ملا تھا۔

کامن منیمم پروگرام کے تحت نیپال حکومت کا ہدف علاقائی استحکام، سالمیت، خودمختاری اورآزادی کو مضبوط کرنا ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس پروگرام کے تحت ہندوستان تو نیپال کی پرچنڈ حکومت کے نشانے پرہے، لیکن چین کی سرحد سے متصل کسی تنازعہ سے متعلق کوئی ذکرتک نہیں کیا گیا ہے۔

نیپال کے وزیراعظم دفتر کے ذرائع کے مطابق، پشپ کمل دہل کا ہندوستان کا پہلا جو باضابطہ دورہ ہوگا، اس میں کالا پانی، لپولیکھ اورلمپیادھرا جیسے سرحدی علاقوں کا موضوع ترجیحی بنیاد پر اٹھایا جائے گا۔ حالانکہ ابھی یہ طے نہیں ہے کہ وزیر اعظم پشپ دہل پرچنڈ کب ہندوستان کا دورہ کریں گے۔ ان کا یہ دورہ فروری یا اس کے بعد ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  Mohan Bhagwat on Islam:  موہن بھاگوت کا مسلمانوں کا بڑا بیان- اسلام کو کوئی خطرہ نہیں، لیکن مسلمانوں کو …

واضح رہے کہ پشپ دہل ‘پرچنڈ’ کی نئی حکومت میں ابھی وزیر خارجہ بھی مقرر نہیں کیا گیا ہے جبکہ روٹی اور بیٹی کے تعلقات پر چلنے والے ہندوستان اور نیپال کے سرحدی تنازعہ کو حل کرنے کے لئے وزیرخارجہ کی تقرری کافی ضروری ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read