Bharat Express

Myanmar Earthquake death Toll surging: میانمار میں قیامت صغریٰ سے 10ہزار لوگوں کی ہلاکت کا خدشہ،اب تک 1600 سے زائد کی تصدیق،شہر در شہر تباہی کا منظر

زلزلے کے بعد ہونے والی تباہی کا دائرہ وسیع ہوتا جا رہا ہے، کیونکہ متعدد عمارتیں مکمل طور پر منہدم ہو گئیں اور کئی افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ منڈلے کے علاوہ سگائنگ اور دیگر قریبی شہروں میں بھی نقصانات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

میانمار میں جمعہ کے روز آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے نے ملک بھر میں شدید تباہی مچائی ہے۔ میانمار کی فوجی حکومت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اب تک 1,644 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ 2,400 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ منڈلے شہر ہے، جہاں 694 افراد ہلاک ہوئے اور بجلی و مواصلاتی نظام مکمل طور پر منقطع ہو گیا ہے۔ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہیں، لیکن خراب موسم اور دشوار گزار راستوں نے امدادی کاموں میں مشکلات پیدا کر دی ہیں۔

زلزلے کے بعد ہونے والی تباہی کا دائرہ وسیع ہوتا جا رہا ہے، کیونکہ متعدد عمارتیں مکمل طور پر منہدم ہو گئیں اور کئی افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ منڈلے کے علاوہ سگائنگ اور دیگر قریبی شہروں میں بھی نقصانات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جہاں 1,591 سے زائد مکانات کو شدید نقصان پہنچا۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق، زلزلے کا مرکز سگائنگ سے 16 کلومیٹر دور تھا، اور اس کے بعد 6.8 شدت کا ایک آفٹر شاک بھی ریکارڈ کیا گیا۔ امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ محدود وسائل کے ساتھ لوگوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے میانمار کی فوجی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔ بین الاقوامی امدادی اداروں نے بھی مدد کی پیشکش کی ہے، لیکن 2021 کی فوجی بغاوت کے بعد سے معلومات تک رسائی اور امدادی کاموں میں رکاوٹیں بڑھ گئی ہیں۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ اگر امدادی کارروائیاں تیز نہ کی گئیں تو ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔ تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک میں بھی زلزلے کے اثرات محسوس کیے گئے، جہاں ایک زیر تعمیر عمارت گرنے سے 100 کے قریب افراد لاپتہ ہو گئے۔ فی الحال، متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے عالمی برادری سے تعاون کی اپیل کی جا رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read