Bharat Express

leaders of Hamas arrived in Turkey: ترکیہ پہنچے حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ، رجب طیب اردوغان سے ہوگی ملاقات، منظرنامہ تبدیل ہونے کی توقع

ترک پارلیمنٹ نے بروز منگل کوکا کولا اور نیسلے مصنوعات کو پارلیمانی ریستورانوں سے غزہ میں تنازع کے دوران اسرائیل کی مبینہ حمایت پر ہٹا دیا ہے۔اس اقدام کی تصدیق ترک پارلیمنٹ کے ایک بیان سے ہوئی۔دونوں کمپنیوں نے فوری طور پر روئٹرز کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں۔

غزہ پر اسرائیلی حملے ایک ماہ سے جاری ہیں اور فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق ان حملوں میں اموات کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں سے چار ہزار سے زائد بچے ہیں۔وہیں اسرائیل نے حملہ روکنے سے انکار کردیا ہے اور حماس کے خاتمے کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ،اس بیچ ایک نئی پہل یہ دیکھنے کو مل رہی ہے  کہ ترکی پھر سے سرگرم ہوگیا ہے۔فلسطینی حکام نے بتایا کہ حماس کے رہنما ترک صدر رجب طیب ایردوغان سے ملاقات سے قبل منگل کو ترکی پہنچے۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات کا تعلق اسماعیل ہنیہ کے حالیہ دورہ ایران سے ہے جہاں انہوں نے غزہ کی جنگ کے سیاسی اور سیکورٹی مضمرات پر تبادلہ خیال کیاتھا۔ ہانیہ نے دو ہفتے قبل اردغان کے ساتھ آخری بات کی تھی اور اس کے بعد وہ اعلیٰ ایرانی حکام سے ملاقاتیں کر چکے ہیں۔اب ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک بار پھر اسماعیل ہانیہ کی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان سے ملاقات ہونے جارہی ہے اور اس کیلئے اسماعیل ہانیہ ترکیہ پہنچ چکے ہیں ۔

ترک پارلیمنٹ نے اسرائیل کی مبینہ حمایت پر برانڈز کو مینیو سے ہٹا دیا

ترک پارلیمنٹ نے بروز منگل کوکا کولا اور نیسلے مصنوعات کو پارلیمانی ریستورانوں سے غزہ میں تنازع کے دوران اسرائیل کی مبینہ حمایت پر ہٹا دیا ہے۔اس اقدام کی تصدیق ترک پارلیمنٹ کے ایک بیان سے ہوئی۔دونوں کمپنیوں نے فوری طور پر روئٹرز کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ترک پارلیمنٹ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل کی حمایت کرنے والی کمپنیوں کی مصنوعات کو پارلیمنٹ کے کیمپس میں موجود ریستورانوں، کیفے ٹیریاز اور ٹی ہاؤسز میں فروخت نہیں کیا جائے گا۔یہ فیصلہ پارلیمنٹ کے سپیکر نعمان قرتولمس نے کیا ہے لیکن انہوں نے دونوں کمپنیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ایک پارلیمانی ذریعہ نے کہا کہ کوکا کولا مشروبات اور نیسلے کی انسٹنٹ کافی واحد برانڈز تھے جو مینو سے ہٹا دیے گئے تھے۔

حماس کے حمایتی طلبا سے نمٹیں: اسرائیلی صدر کا امریکی یونیورسٹیوں کو خط

اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے مطابق اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ نے سات سو امریکی یونیورسٹیوں کے سربراہوں کو خط میں کہا ہے کہ یونیورسٹیاں ان طلبا سے نمٹیں جو کہ حماس کی حمایت کر رہے ہیں۔ خط میں یونیورسٹی سربراہوں کو کہا گیا کہ صیہونیت مخالف جذبات کی روک تھام کے لیے ایک ٹاسک فورس کی تشکیل دی جائے۔ ہرزوگ نے یونیورسٹی کے صدور سے 7 اکتوبر کے واقعات کی مذمت کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

اقوام  متحدہ کے سربراہ برائے انسانی حقوق کا دورہ مشرق وسطیٰ

اقوام متحدہ کے سربراہ برائے انسانی حقوق غزہ میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے خدشات کے تحت مشرق وسطیٰ کا دورہ کر رہے ہیں۔ان کے دفتر سے منگل کو جاری شدہ بیان کے مطابق ’وولکر ٹرک‘ خطے کے پانچ روزہ دورے کے آغاز پر منگل کو مصر میں تھے، اور بدھ کو غزہ جانے والے رفح بارڈر کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔وولکر ٹرک جمعرات کو عمان کا دورہ کرں گے اور انہوں نے اسرائیل، مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ تک رسائی بھی مانگی ہے۔وولکر ٹرک نے اپنے بیان میں کہا کہ ’یہ قتل عام کا ایک پورا مہینہ ہے، مسلسل مصائب، خونریزی، تباہی، غم و غصہ اور مایوسی کا۔انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اس کی جڑ ہیں اور انسانی حقوق رنج کے اس بھنور سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنے میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔‘

Also Read