قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال۔
دنیا کے تمام ممالک ایک دوسرے کے ساتھ اپنی سفارتی مساوات کوازسرنو بنانے میں مصروف ہیں۔ خلیج فارس میں چین کی بڑھتی ہوئی مداخلت نے دنیا کے کئی ممالک کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔ اسی دوران ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیراجیت ڈوبھال ان دنوں تہران کے دورے پرہیں۔ ایران اورہندوستان کے درمیان قدیم زمانے سے دوستانہ تعلقات رہے ہیں، جب کہ اب ایران نے ہندوستان کوایک خصوصی تجویزدی ہے۔ امریکہ کی جانب سے ایران پرعائد پابندیوں کے باعث بھارت کے ساتھ اس کی تیل کی تجارت تقریباً رک گئی ہے۔ دوسری جانب ایران نے پیرکے روز اصرارکیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت دوبارہ شروع کی جانی چاہئے۔
اجیت ڈوول کا دورہ تہران
خام تیل کی خریداری کے معاملے میں ایران نے بھارت کے ساتھ دوبارہ تجارتی تعلقات بحال کرنے کی بات کی۔ ہندوستان اورایران اپنے تجارتی اورسرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کے لئے کوشاں ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق، اس معاملے پرتہران میں اجیت ڈوبھال اورممتازایرانی حکام کے درمیان تفصیلی بات چیت ہوئی۔ ایران اورسعودی عرب کے درمیان امن معاہدے کے بعد چین کی نظریں خلیج فارس پرہیں۔ ایران نے این ایس اے اجیت ڈوبھال اورتہران پہنچنے والی ان کی ٹیم سے پوچھا ہے کہ اگر بھارت اقوام متحدہ کی قیادت میں روس پرعائد پابندیوں کے بعد بھی ماسکو1 سے تیل خرید سکتا ہے توایسا کرنے میں تہران کو کیا حرج ہے۔
اجیت ڈوبھال اور ایرانی ہم منصب
این ایس اے اجیت ڈوبھال نے پیرکو تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب علی شمخانی سے ملاقات کی۔ اس کے بعد انہوں نے ایران کے وزیرخارجہ حسین امیرآبادولہیان سے ملاقات کی۔ حسین اس ہفتے کے آخر میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے ہندوستان آ رہے ہیں۔ شمخانی نے دو طرفہ ملاقات کے دوران این ایس اے اجیت ڈوبھال کوبتایا کہ “عالمی اورعلاقائی پیش رفت نے ایران اورہندوستان کے درمیان توانائی، نقل وحمل اورٹرانزٹ، ٹیکنالوجی اوربینکنگ کے شعبوں میں دو طرفہ معاملات کو مضبوط بنانے کے لئے انتہائی سازگار حالات پیدا کئے ہیں۔”
-بھارت ایکسپریس