Bharat Express

China and India

ہندوستان کے سامنے تصویر پوری طرح واضح ہے کہ وہ کیسے چین کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔راستہ کیا ہے سب کو معلوم ہے ،طریقہ کیا ہوگا،یہ حکمت سازوں  اور پالیسی سازوں کی ذمہ داری ہے۔

شی زمپنگ کی حکومت  نے مسلمانوں کے خلاف ایک قسم کا کریک ڈاون کررکھا ہے ۔ برسوں سے مسلمانوں کو متعدد قسم کی پابندیوں کا سامنا ہے۔ ان کے عبادات اور اسلامی طر ز زندگی پر وہاں کی حکومت نے پابندی لگا رکھی ہے۔

سربانند سونووال نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں 23 مئی 2016 کو شروع ہونے والا اہم معاہدہ آج ایک طویل مدتی معاہدے میں تبدیل ہو رہا ہے جو کہ ہندوستان اور ایران کے درمیان پائیدار اعتماد اور منحصر شراکت داری کی علامت ہے۔

پی ایم مودی کے اروناچل پردیش کے دورے پر، چین کی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ژیچانگ (تبت کا چینی نام) چین کا اٹوٹ حصہ ہے اور چین اروناچل پردیش پر ہندوستان کے مبینہ قبضے کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔ چین اروناچل پردیش کو تبت کا حصہ مانتا ہے۔

لاقات کے بارے میں قیاس آرائیاں اس وقت  بڑھ گئیں، جب سکریٹری خارجہ ونے کواترا نے کہا کہ وزیر اعظم کے سفر کے پروگرام پر ابھی کام کیا جا رہا ہے، لیکن انہوں نے واضح طور پر اس امکان سے انکار نہیں کیا کہ دونوں رہنما برکس کے مختلف پروگراموں کے موقع پر ملاقات کریں گے، جس کا آغاز کل شام  میں ہو گا۔

اعداد وشماراورسرمایہ کاریوں پر نظرڈالیں جوپہلے سے عمل میں آچکی ہیں توایک نئی صاف ستھری توانائی معیشت ابھرکرسامنے آتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم تیل اورگیس کا استعمال مکمل طورپرترک کر دیں گے۔ ہم آئندہ برسوں میں بھی تیل اورگیس کا استعمال کرتے رہیں گے۔

مرکزی وزیر سربانند سونو وال نے کہا کہ  ستوے پورٹ کی آپریٹنگ سے چکن نیک کاریڈور کے مقابلے مال برداری کی لاگت میں 50 فیصد کا خرچ کم ہوگا۔

مشرقی لداخ میں سرحدی تنازعہ کا آغاز مئی 2020 کے اوائل میں پینگونگ جھیل پردونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ کے ساتھ ہوا تھا۔

این ایس اے اجیت ڈوبھال نے تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب علی شمخانی کے ساتھ ملاقات کی۔ ہندوستان اورایران اپنے تجارتی اورسرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کے لئے کوشاں ہیں۔

روس کے وزیردفاع کے ذریعہ چین کے حق میں بیان دینے اور جن تنظیموں سے ہندوستان جڑا ہے، ان کی مخالفت کرنے کے بعد نئے حالات بنتے ہوئے نظرآرہے ہیں۔