Bharat Express

Imran Khan, Shah Mahmood Qureshi indicted in cipher case: نواز شریف کی پاکستان واپسی کے ساتھ ہی عمران خان کو لگا جھٹکا،سائفرکیس میں فرد جرم عائد

چییرمین پی ٹی آئی نے فرد جرم صحت سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ جھوٹا، من گھڑت اور سیاسی انتقام پر مبنی کیس ہے، اس میں بے گناہی ثابت کروں گا۔ سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی نے بھی فرد جرم صحت سے انکار کر دیا۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 اکتوبر کو سرکاری گواہان کو طلب کرلیا۔

پڑوسی ملک پاکستان میں ایک طرف جہاں نواز شریف کی گھر واپسی ہوگئی ہے وہیں دوسری طرف عمران خان کی مصیبتوں میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ آج عمران خان اور پی ٹی آئی کو ایک بار پھر زبردست جھٹکا لگا ہے ۔دراصل  اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی پر فردجرم عائد کردی اور گواہان کو 27 اکتوبر کو طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی ، آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کےجج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی ۔چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سےعثمان گل،عمیرنیازی،خالدراجہ ،یاسریوسف پیش ہوئے جبکہ شاہ محمود قریشی کی جانب سےتیمور ملک اور راجہ قمر عنایت پیش ہوئے۔

قبل ازیں خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے چیئرمین تحریکِ انصاف کی فردِ جرم روکنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔سماعت کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اسپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ آج کا دن فردِ جرم عائد کرنے کے لیے مقرر تھا۔انہوں نے کہا کہ چالان کی نقول تقسیم کرنے کے حوالے سےآج بھی وکلا کی جانب سے بحث کی گئی۔ سائفر کیس میں فردِ جرم عائد کیے جانے کے وقت چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی عدالت میں موجود تھے۔

چییرمین پی ٹی آئی نے فرد جرم صحت سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ جھوٹا، من گھڑت اور سیاسی انتقام پر مبنی کیس ہے، اس میں بے گناہی ثابت کروں گا۔ سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی نے بھی فرد جرم صحت سے انکار کر دیا۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 اکتوبر کو سرکاری گواہان کو طلب کرلیا۔وکلاء صفائی نے فرد جرم کارروائی روکنے کی درخواست دائر کی تھی جبکہ پراسیکیوٹر شاہ خاور نے درخواست کی مخالفت کی۔ پراسیکیوٹر شاہ خاور نے موقف اختیار کیا کہ یہ تاخیری حربہ ہے۔ آج کی کارروائی صرف فرد جرم کے لیے ہے۔ درخواست خارج اور فرد جرم عائد کی جائے۔

یاد رہے کہ پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے 30 ستمبر کو عدالت میں چالان جمع کرایا تھا جس میں مبینہ طور پر عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشنز 5 اور 9 کے تحت سائفر کا خفیہ متن افشا کرنے اور سائفر کھو دینے کے کیس میں مرکزی ملزم قرار دیاتھا۔

بھارت ایکسپریس۔