پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ (فائل فوٹو)
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کوالقادرٹرسٹ کے معاملے میں 31 مئی تک ضمانت مل گئی ہے۔ وہیں عمران خان کوآج الگ الگ 8 معاملوں میں 8 جون تک ضمانت مل گئی ہے۔ اس سے پہلے پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان پرملک میں احتجاجی مظاہرہ کروانے کا الزام لگا تھا۔ ان پردہشت گردانہ معاملہ درج کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد سے ملک میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ اس ہنگامے کے بعد پاکستانی فوج نے عمران خان پرآرمی ایکٹ لگانے کی سفارش حکومت سے کی۔ حالانکہ حکومت نے صرف احتجاجی مظاہرہ میں گرفتارہوئے مظاہرین کے خلاف ہی آرمی ایکٹ کی منظوری دی تھی۔
مقامی میڈیا کے مطابق، ایک دہشت گردی مقامی میڈیا کے مطابق منگل کوانسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی 8 مقدمات میں 8 جون تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔ عمران خان راولپنڈی کے نیب دفترپہنچے ہیں۔
اسلام آباد کورٹ نے القادرٹرسٹ معاملے میں بشریٰ بی بی کو31 مئی تک ضمانت دے دی ہے۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو بڑی راحت ملی ہے۔ انہیں 8 الگ الگ معاملوں میں 8 جون تک ضمانت مل گئی ہے۔ وہیں ان کی بیوی بشریٰ بی بی کو بھی القادرٹرسٹ معاملے میں ضمانت مل گئی ہے۔
عمران خان نے کل ہی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں 80 فیصد بھروسہ ہے کہ انہیں کل اسلام آباد کورٹ سے گرفتارکیا جاسکتا ہے۔ حالانکہ آج انہیں اوران کی بیوی کو کیس میں ضمانت مل گئی ہے۔ عمران خان کی بیوی بشریٰ بی بی کو جہاں القادرٹرسٹ معاملے میں ضمانت ملی ہے۔ وہیں دوسری طرف عمران خان کو دہشت گردی سمیت 7 دیگرمعاملے میں آئندہ 8 جون تک ضمانت مل چکی ہے۔
اس سے پہلے عمران خان کی گرفتاری کے بعد ان کی پارٹی کے لیڈران کو بھی پاکستان حکومت نے گرفتارکرلیا تھا، جس میں محمود شاہ قریشی، فواد چودھری جیسے بڑے لیڈران شامل تھے۔ اس کے علاوہ 250 سے زیادہ حامیوں کو توڑ پھوڑ اور آگ زنی کرنے کی مخالفت میں پاکستانی فوج نے گرفتارکیا تھا، جن پر فوج اب آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کرنا شروع کردیا ہے۔