اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو۔ (فائل فوٹو)
بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے پراسیکیوٹرکریم خان نے غزہ جنگ میں ہونے والے جنگی جرائم کے خلاف اسرائیلی وزیراعظم اوروزیرخارجہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست دی ہے۔ اسرائیلی حکومت نے پراسیکیوٹرکے اس مطالبے کی شدید مذمت کی ہے۔ امریکہ نے بھی اسرائیل کی حمایت کی ہے، لیکن کئی ممالک نے اس تجویزکی حمایت کی ہے۔
پراسیکیوٹرنے اسرائیلی لیڈران کے ساتھ ہی حماس لیڈر یحییٰ شنواراور اسمٰعیل ہانیہ کے خلاف بھی وارنٹ کا مطالبہ کیا ہے، جس پرحماس نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، ”پراسیکیوٹرمتاثرہ کا موازنہ جلاد سے کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔“
کن ممالک نے کیا نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ کی حمایت
اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہوکی گرفتاری وارنٹ پربیلجیم کے وزیرخارجہ ہادجہ لاہبیب نے ایکس پرکہا، ”غزہ میں کئے گئے جرائم پراعلیٰ سطح پرمقدمہ چلایا جانا چاہئے، چاہے مجرم کوئی بھی ہو۔“
سلووینیا کے وزارت خارجہ نے بھی اسی طرح کا ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی اورفلسطینی خطے میں کئے گئے جنگی جرائم اورانسانیت کے خلاف جرائم پر مجرمین کی پرواہ کئے بغیرآزاد اورمنصفانہ طور پر مقدمہ چلایا جانا چاہئے۔ وزارت نے اپنے بیان میں یہ بھی لکھا کہ مظالم کو روکنے اورامن وامان کی گارنٹی کے لئے جوابدہی کی ضرورت ہے۔
اسرائیل کے دوست نے بھی نہیں دیا ساتھ
اسرائیل کے قریبی دوست مانے جانے والے فرانس نے بھی وارنٹ پرآئی سی سی کی حمایت کی ہے۔ فرانسیسی وزارت خارجہ نے کہا کہ آئی سی سی کئی ماہ سے بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں کی وارننگ دے رہا تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ فرانس کورٹ کی حمایت کرتا ہے اور انسانی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں آئی سی سی کے ساتھ ہے۔
بھارت ایکسپریس۔