فلسطین اسرائیل جنگ میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ دونوں طرف سے عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد ہزار سے تجاوز کرچکی ہے ۔ اس بیچ لاکھوں لوگ بے گھر اور بے یارومددگار ہوچکے ہیں ۔ اسرائیل بلا امتیاز شہری آبادی پر راکٹ داغ رہا ہے اور دنیا بار بار جنگ روکنے اور بات چیت کے آغاز پر زور دے رہی ہے لیکن اسرائیل اپنے منصوبے کے تحت ایک طرف جہاں غزہ میں مکمل طور پر بجلی پانی سپلائی بند کرچکا ہے وہیں بار بار جنگ روکنے کی اپیل کے باوجود اسرائیل ماننے کو تیار نہیں ہے ،مزید یہ کہا جارہا ہے کہ یہ تو ابھی شروعات ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنوبی اسرائیل کے دورے پر آنے والے حکام کو بتایا کہ “حماس جو کچھ تجربہ کرے گا وہ مشکل اور خوفناک ہو گا۔
یہ ابھی شروعات ہے:نتن یاہو
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ “یہ صرف شروعات ہے۔ ہم انہیں زبردست طاقت کا مزہ چکھاتے ہوئے بری طرح سے شکست دیں گے۔ یاد رہے کہ ہفتے کے روز حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملہ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل میں 1000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فلسطینی عسکریت پسندوں کے حملوں کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے حملوں کے بعد غزہ میں کم از کم 560 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔اور اس وقت بھی اندھیرے میں ڈوب چکے غزہ پر اسرائیل اندھا دھند راکٹ داغ رہا ہے ۔
#BREAKING: 91 Palestinian Children died in Israel bombardment in Gaza, Palestine. #Gaza #Palestine #IsraelPalestineWar #Israel #Hamas #طوفان_الأقصى #طوفان_القدس #GazaUnderAttack #IStandWithPalestine pic.twitter.com/LaTKHbPyvN
— Vidarbha Times (@VidarbhaaTimes) October 9, 2023
ایران کی طرف اٹھنے لگی انگلیاں
اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل کی جنگ جیسا کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے تعریف کی ہے حماس کو اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت سے محروم کرنا ہے۔ اگر اسرائیلی اسیران کے مقام کے بارے میں درست انٹیلی جنس معلومات موجود ہیں تو یقینی طور پر اسرائیل اس مقام پر حملہ کرنے سے گریز کرے گا، لیکن جب تک ایسی معلومات موجود نہیں ہیں، حماس کے تمام ٹھکانوں پر حملے کیے جائیں گے۔ اسرائیل کے ایک سینیئر سیاسی اہلکار کا کہنا ہے کہ تل ابیب کے پاس ایسی معلومات ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ ایران نے حماس کوجنگ میں دھکیل دیا اور وہ حزب اللہ کو مہم کی تیاری کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
غزہ کے محاصرے سے ’پریشان‘ ہیں: یواین جنرل سکریٹری
اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری انٹونیو گوتیرس کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کے محاصرے سے ’پریشان‘ ہیں۔ گوتیرس نے تمام متحارب فریقوں سے بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غزہ پر مکمل ناکہ بندی کرنے کے اسرائیل کے دباؤ سے “پریشان” ہیں۔ گوتیریس نے کہا کہ “میں آج کے اس اعلان سے بہت پریشان ہوں کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کا مکمل محاصرہ شروع کررہاہے- کسی بھی چیز کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، نہ بجلی، خوراک یا ایندھن وغیرہ اور یہ پریشان کن ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان دشمنیوں سے پہلے ہی غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی تشویشناک تھی۔ اب یہ صرف تیزی سے خراب ہوگی۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ 56 سالہ طویل قبضے کے ساتھ ایک دیرینہ تنازعہ ہے اور اس کا کوئی سیاسی حل نظر نہیں آتا۔ یہ خونریزی، نفرت اور پولرائزیشن کے اس شیطانی چکر کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔
قسام بریگیڈ نے اسرائیلی اسیران کو پھانسی دینے کی دھمکی دی
حماس کی قسام بریگیڈ نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں بمباری اور شہریوں کو قتل کرنا جاری رکھا تو وہ اسرائیلی اسیران کو پھانسی دے دیں گے۔ حماس کی قسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ کسی بھی طرح کے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی صورت میں ہماری حراست میں موجود قیدیوں میں سے ایک ایک کو افسوس کے ساتھ پھانسی دیں گے اور ہم اس پھانسی کو نشر کرنے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس فیصلے پر افسوس ہے لیکن ہم صہیونی دشمن [اسرائیل] اور ان کی قیادت کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
اسرائیل غزہ پر ’اندھا دھند‘ حملہ نہ کرے۔ اردغان
ترک صدر رجب طیب ایردغان نے اپنے اسرائیلی ہم منصب اسحاق ہرزوگ سے بات کی ہے اور ان پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ پر ’اندھا دھند‘ حملہ نہ کریں، ترک ایوان صدر نے اس بات چیت کی جانکاری دی ہے۔ فلسطینی سرکاری وفاایجنسی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اردغان نے غزہ کی صورتحال کے بارے میں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بھی بات کی۔ایجنسی کے مطابق، اردغان نے کہا کہ ترکی وہاں “تشدد کے چکر” کو روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر کام کر رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔