پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان (فائل فوٹو)
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے ملک کے چیف جسٹس سے ان کے خلاف درج معاملوں میں انہیں ویڈیو لنک کے ذریعہ عدالتی کارروائی میں حصہ لینے کی اجازت دینے کی گزارش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اگر وہ عدالت میں پیش ہوتے ہیں تو ان کا قتل کیا جاسکتا ہے۔ پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا باندیال کو پیر کے روز لکھے خط میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سربراہ نے اپنے خلاف درج مقدموں کو جوڑنے کی بھی گزارش کی۔
20 نا معلوم افراد
عمران خان نے پیر کے روز ملک کے نام دیئے گئے خطاب میں کہا، ‘گزشتہ ہفتہ کے روز اسلام آباد میں فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں قتل کا جال بچھا دیا گیا، جہاں میں نے توشہ خانہ تحفہ کیس کی سماعت میں شرکت کرنی تھی۔ ان نامعلوم افراد کےحوالے سے ان کا اشارہ خفیہ ایجنسیوں کے لوگوں سے تھا۔ انہوں نے ایک ویڈیو بھی دکھائی، جس میں عدالتی حراست میں سادے کپڑے میں موجود مبینہ مشتبہ پلاسٹک کی ہتھکڑیاں لئے ہوئے دکھائی دیئے۔
The scenes I was confronted with as I entered the gates of Judicial Complex. Let there be no doubt that this force along with the ‘Unknowns’ – namaloom afraad – were there not to
put me in jail but to eliminate me by staging a mock fight & pretending my death was an accident. pic.twitter.com/7Pt2zZLLqK— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 21, 2023
رسی سے عمران خان کا گلا گھوٹنے کا منصوبہ
عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ ان لوگوں کی اپنے ہاتھ میں پکڑی ہوئی رسی سے عمران خان کا گلا گھوٹنے کا منصوبہ تھا۔ پی ٹی آئی سربراہ نے چیف جسٹس سے اس کی جانچ کرانے کی گزارش کی کہ کیسے یہ 20 یا اتنے ‘نامعلوم افراد’ ہائی کورٹی والے عدالتی احاطے میں گھسے۔ پاکستان میں فوجی قیادت کے خلاف سوشل میڈیا پر ہو رہی قیاس آرائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان نے کہا، ‘میری پارٹی کو فوج کے خلاف دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے اور ساتھ ہی پی ایم ایل این کی قیادت والی حکومت فوج کو میرے اور پی ٹی آئی کے خلاف کرنے کی اپنی سب سے بہترین کوشش کر رہی ہے۔’
۔بھارت ایکسپریس