لبنان کے سب سے بڑے فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں کئی دنوں کی شدید لڑائی کے بعد جنگ بندی کا اعلان
Palestinian Refugee Camp: لبنان کے ایک اعلیٰ جنرل نے پیر کو حریف فلسطینی گروپوں کے عہدیداروں سے ملاقات کی اور لبنان کے سب سے بڑے فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں کئی دنوں کی لڑائی کے بعد “فوری اور مستقل جنگ بندی” کا اعلان کیا۔ اس لڑائی میں متعدد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کیمپ کے رہائشیوں اور حکام نے معاہدے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد بتایا کہ نئی جنگ بندی لڑائی کو روکنے میں ناکام رہی۔ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے سلسلے میں یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔ ایک بار پھر سے لڑائی شروع ہونے سے چند گھنٹے پہلے ہی معاہدہ جاری رہا۔
یہ اعلان بیروت میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی نے کیا
عین الحلوی پناہ گزین کیمپ کے اندردن بھر فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جس میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہوا۔
طبی حکام اور سرکاری میڈیا کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس کے الفتح گروپ اور عسکریت پسند اسلام پسند گروپوں کے درمیان ایک معاہدے کے تحت سائڈن شہر کے قریب واقع عین الحلوی پناہ گزین کیمپ میں تقریباً ایک
یہ بھی پڑھیں: اردو داں طبقہ اور سینئر اردو صحافیوں کی محنت رنگ لائی، مکتبہ جامعہ کو 11 دنوں کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا
ماہ کے پرسکون رہنے کے بعد جمعرات کی رات لڑائی میں چھ افراد مارے گئے۔ ایک شخص ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی UNRWA نے اتوار کو اپنی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں چار افراد ہلاک اور 60 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہندو فریق کی عرضی کے خلاف مسجد کمیٹی نے کھٹکھٹایا عدالت کا دروازہ، جانئے پورا معاملہ
یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب کیمپ میں الفتح اور دیگر اتحادی عسکریت پسند گروپوں نے جولائی کے آخر میں ایک کریک ڈاؤن شروع کیا جس کا مقصد الفتح کے ایک فوجی جنرل ابو اشرف العروشی کو قتل کرنے کے الزام میں مشتبہ افراد کے خلاف کارروائی کرنا تھا۔
بھارت ایکسپریس