Bharat Express

انٹرٹینمنٹ

ادا شرما فلموں اور سیریز میں مسلسل مصروف ہیں۔ انہوں نے اپنی پچھلی کئی سیریز اور فلموں کے بارے میں بات کی ہے۔ ان کے پاس اب بھی بہت سے پروجیکٹ ہیں اور وہ مسلسل فلمیں اور سیریز کر رہی ہیں۔

راموجی راؤ فلم سٹی نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ یہاں تک کہ ہالی ووڈ بھی اس کے سامنے نہیں ٹھہر سکتا۔ اس کا آغاز 1996 میں ہوا تھا۔ حیدرآباد میں راموجی راؤ فلم سٹی کل 1666 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے۔

ہفتے کے روز، کنگنا نے سی آئی ایس ایف اہلکاروں کی حمایت کرنے والوں کے لیے ایک طویل نوٹ شیئر کیا تھا۔ انہوں نے لکھا، ’’ہر عصمت دری کرنے والے، قاتل یا چور کے پاس جرم کرنے کی ہمیشہ جذباتی، جسمانی، ذہنی اور مالی وجہ ہوتی ہے۔‘‘ کوئی جرم بغیر وجہ کے نہیں ہوتا۔

شاہ رخ خان کے ساتھ ہٹ فلم میں ہوں نا میں نظر آنے والی امریتا راؤ کی شادی کی راہ کو آسان بنانے میں عامر خان نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔

ہم جس اداکارہ کے بارے میں بات کر رہے ہیں وہ امیتابھ بچن، شاہد کپور جیسے کئی بالی ووڈ ستاروں کے ساتھ کام کر چکی ہیں تاہم اب وہ ٹی وی کی پسندیدہ بہو بن کر ناظرین کے دلوں پر راج کر رہی ہیں۔

بیڈ کاپ کے ٹریلرمیں انوراگ کشیپ کا ایک ڈائیلاگ ہے، دیکھ میں بہت فیئر آدمی ہوں… اتنا اچھا کہ میں رات کو چمکتا ہوں… ایسے ڈائیلاگ سن کر آپ کو ہنسنا یقینی ہے۔ مجموعی طور پر ویب سیریز کا ٹریلر بہت اچھا ہے اور یہ ویب سیریز ایک انٹرنینمنٹ بم ثابت ہونے والی ہے۔

آج ڈمپل کپاڑیا کا یوم پیدائش ہے۔ ڈمپل کپاڑیا ہندی سنیما کا بڑا نام ہے۔ اداکارہ نہ صرف اپنی پروفیشنل بلکہ پرسنل لائف سے متعلق بھی سرخیوں میں رہتی ہیں۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کچھ قصے۔

راموجی راؤ کو ہائی بلڈ پریشر اور سانس لینے میں تکلیف کی وجہ سے 5 جون کو حیدرآباد کے اسٹار اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور ان کے دل میں اسٹینٹ ڈالا گیا تھا۔ لیکن ان کی طبیعت بگڑتی چلی گئی اور آج صبح وہ اس دنیا کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہہ گئے۔

جمعہ کو این ڈی اے کی اتحادی پارٹیوں کی میٹنگ میں حصہ لینے کے لئے کنگنا رانوت جب دہلی پہنچیں تو ان کی ملاقات ان کے پرانے کو اسٹار چراغ پاسوان سے ہوئی۔

ہریانہ کے اولمپک میڈلسٹ بجرنگ پونیا نے بھی اس پورے معاملے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ٹویٹر پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے انہوں نے اخلاقیات کی بات کرنے والوں پر سوال اٹھایا۔ وہ لکھتے ہیں کہ جب خواتین کسانوں کے بارے میں گندی زبان بولی جا رہی تھی تو اخلاقیات کا درس دینے والے کہاں تھے؟