جنک فوڈ کھانے کے نقصان
نئی دہلی: ماہرین نے ہفتے کے روز کہا کہ چینی، نمک اور فیٹ سے بھرپور جنک فوڈ کا باقاعدہ استعمال جسم میں مائیکرو نیوٹرینٹس کے جذب میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے اور غذائیت کی کمی کا باعث بنتا ہے۔ اس سے مجموعی صحت متاثر ہوتی ہے۔ قومی غذائیت کا ہفتہ ہر سال 1 سے 7 ستمبر تک منایا جاتا ہے۔ اس سال کا تھیم ’سبھی کے لیے غذائیت سے بھرپور کھانا‘ ہے۔ غذائیت کی کمی اس وقت ہوتی ہے جب جسم کو خوراک سے کافی غذائی اجزاء نہیں مل پاتے یا انہیں جذب کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔
جنک فوڈ میں عام طور پر ضروری وٹامنز، معدنیات اور فائبر کی کمی ہوتی ہے، جو مناسب ہضم اور غذائی اجزاء کو جذب کرنے میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔ ان کی کمی ہاضمہ اور ہڈیوں کی نشوونما کو متاثر کر سکتی ہے۔ جلد کی خرابی، خون کی کمی، ڈیمنشیا، اعصابی نظام کو پہنچنے والے نقصان اور مزید مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر نریندر سنگھلا، چیف کنسلٹنٹ، انٹرنل میڈیسن، سی کے برلا ہاسپٹل، نے نے بتایا۔ ’’جنک فوڈ کا مسلسل استعمال مائیکرو نیوٹرینٹس کے جذب میں رکاوٹ بن سکتا ہے، جس سے جسم میں غذائی اجزاء کی کمی ہو سکتی ہے۔ پراسیس شدہ اور پیک شدہ کھانوں میں اکثر چینی، نمک اور غیر صحت بخش چکنائی ہوتی ہے، جو ضروری وٹامنز اور معدنیات کو ختم کر سکتی ہے۔‘‘
جنک فوڈز میں اکثر فائٹیٹس، آکسیلیٹس اور لیکٹین ہوتے ہیں، جو زنک، آئرن اور کیلشیم جیسے معدنیات کو باندھ سکتے ہیں۔ یہ ان کے جذب کی سطح کو روک سکتا ہے۔
ماہرِ غذائیت دیویا گوپال کہتی ہیں کہ اسی طرح جنک فوڈ میں اضافی چینی کیلشیم اور میگنیشیم جیسے اہم غذائی اجزاء کے جذب میں رکاوٹ بن سکتی ہے، جو ہڈیوں کی صحت کے لیے اہم ہیں۔ اس کے علاوہ، جنک فوڈ میں پائی جانے والی غیر صحت بخش چکنائی گھلنشیل وٹامنز (A، D، E اور K) کے جذب میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ یہ اس کی کمی کا سبب بن سکتا ہے۔
اس کے علاوہ جنک فوڈ کا استعمال گٹ مائیکرو بائیوٹا میں خلل ڈال سکتا ہے، جو غذائی اجزاء کے جذب اور مجموعی صحت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ گوپال نے کہا کہ پروسیسڈ اور جنک فوڈز پر غلبہ والی خوراک آنتوں میں سوزش کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ جسم کی ضروری غذائی اجزاء کو جذب کرنے کی صلاحیت کو خراب کر سکتی ہے۔‘‘
اچھی صحت کے لیے جنک فوڈ کا استعمال کم کرنا چاہیے اور متوازن غذا کھانی چاہیے۔ پھلوں، سبزیوں، ثابت اناج اور کم چکنائی والے پروٹین سے بھرپور غذا پر فوکس کرنا چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔