منصور علی خان نے کہا کہ میں تریشا کرشنن کو اٹھا کر بیڈ روم میں لے جاؤں، قابل اعتراض بیان پر ویمن کمیشن ناراض
Mansoor Ali Khan and Trisha Krishnan: تامل اداکار منصور علی خان اداکارہ تریشا کرشنن کے حوالے سے اپنے قابل اعتراض بیان پر مشکل میں پھنس گئے ہیں۔ قومی کمیشن برائے خواتین منصور علی خان کے قابل اعتراض ریمارکس پر ناراض ہے۔ اس معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے ڈی جی پی کو آئی پی سی کی دفعہ 509B اور دیگر متعلقہ سیکشنز کے تحت کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ این سی ڈبلیو کا کہنا ہے کہ اس طرح کے تبصروں کی مذمت کی جانی چاہیے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ دراصل ترشا کرشنن اور منصورعلی خان نے حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ‘لیو’ میں کام کیا تھا۔ فی الحال دونوں نے ایک ساتھ اسکرین شیئر نہیں کی۔ تامل سنیما کی اس فلم نے زبردست کمائی کی ہے۔ اسے سپر ہٹ فلم کا خطاب بھی ملا ہے۔ اس فلم میں مرکزی ہیرو کا کردار تامل سنیما کے سپر اسٹار تھالاپتی وجے نے ادا کیا تھا۔ جب کہ ترشا کرشنن اس فلم میں ہیروئن کے کردار میں نظر آئیں۔ اس فلم میں منصورعلی خان کا بھی ایک چھوٹا سا کردار تھا۔
منصورعلی خان نے کہا کہ؟
دراصل منصورعلی خان نے ایک انٹرویو کے دوران تریشا کرششن کے بارے میں کہا تھا کہ ‘جب مجھے معلوم ہوا کہ میں تریشا کرشنن کے ساتھ کام کر رہا ہوں تو میں نے سوچا کہ اس میں بیڈروم سین ہوگا۔ میں نے سوچا کہ میں تریشا کرششن کو اٹھا کر بیڈ روم میں لے جاؤں گا۔ میں نے اپنی دوسری فلموں میں سین کے دوران کئی اداکاراؤں کے ساتھ ایسا کیا ہے۔ میں نے عصمت دری کے کئی مناظر فلمائے ہیں، یہ میرے لیے نیا نہیں تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان لوگوں نے مجھے کشمیر میں شوٹنگ کے دوران تریشا کشنن کو دیکھنے تک نہیں دیا۔
تامل اداکارہ نے بھی اس بیان کی مذمت کی
اس بیان پر تریشا کرشنن نے منصورخان کی مذمت بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصورعلی خان نے میرے بارے میں نازیبا اور مکروہ تبصرے کیے ہیں۔ میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں اوراسے صنفی امتیاز، تضحیک آمیز، خواتین مخالف اور مکروہ سمجھتا ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں شکرگزار ہوں کہ میں نے کبھی بھی ان جیسا قابل رحم شخص کے ساتھ کام نہیں کیا اور میں اس بات کو یقینی بناؤں گی کہ میرے باقی فلمی کیریئر میں ایسا کبھی نہ ہو۔ ان جیسے لوگ انسانیت کی بدنامی کرتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس