Bharat Express




Bharat Express News Network


وزیراعلیٰ  شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ مدھیہ پردیش خوش قسمت ہے کہ ہمیں بین الاقوامی لٹریچر فیسٹیول 'اْنمیش' اور لوک اور قبائلی تاثرات کے تہوار 'اتکرش' جیسے عظیم الشان اور باوقار تقاریب کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا۔ ہندوستان ایک بہت قدیم اور عظیم قوم ہے۔ ،

جماعت اسلامی ہند کے وفد کا تجزیہ ہے کہ سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ اس تشدد کا باعث بنا، جس کو مناسب طریقے پرسنبھالنے میں پولیس فورس پوری طرح سے ناکام رہی اورجلوس کوکئی حساس علاقوں سے گزرنے کی اجازت دی گئی۔

نورا نے بتایا کہ ساتھی اداکار میرے ساتھ بدتمیزی کر رہا تھا۔ تو میں نے اسے تھپڑ مارا۔ اس کے بعد اس نے بھی مجھے تھپڑ مارا۔ میں نے اسے دوبارہ تھپڑ مارا۔ اس کے بعد اس نے میرے بال کھینچ لیے۔ میں نے بھی اس کے بال پکڑ لیے۔ اس وقت بہت لڑائی ہوئی تھی۔ ایک گندی لڑائی ہوئی تھی۔

دیسائی کے قریبی دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ مقروض تھے۔ ان پر تقریباً 252 کروڑ روپے کا قرض تھا۔ بتایا یہ بھی جا رہا ہے کہ نتن نے مالی تنگی اور ذہنی تناؤ کی وجہ سے خودکشی کی ہے۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نتن کی خودکشی کی وجہ کیا ہے؟

بس مسافروں کے لیے کمپنی ریلوے کے نیشنل ٹرین انکوائری سسٹم (NTES) ایپ کی طرز پر ایک ایپ بھی تیار کرے گی، جسے موبائل فون میں آسانی سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکے گا اور مسافر بسوں کی لوکیشن گھر بیٹھے معلوم کی جا سکے گی۔

میں آپ سے اس احساس کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کی توقع کرتا ہوں کہ ہم صرف اپنے لیے نہیں، بلکہ ریاست اور ریاست کے لوگوں کے لیے ہیں۔ سرکاری خدمت کا مطلب ہے عوام کی خدمت اور ریاست اور ملک کی ترقی۔ اور احساس۔ ذمہ داری کو ہمیشہ ذہن میں رکھنا چاہیے۔

اس ایپ پر کام کرنے کا سب سے بڑا فائدہ ہے اپنے وقت کے مطابق کام کرنا اور اپنی جگہ پر رہ کر کام کرنانیزاپنی صلاحیت کے مطابق کام کرنے کی آسانی اور پوری آزادی۔کیوں کہ ایک عام ملازم کو ہر روز کام کے لیے اپنے دفتر ،کمپنی یا کارخانہ جانا پڑتا ہے، بسوں میں دھکے کھانے  پڑتے ہیں اور پھر شام تک گھر واپس آنےکی جھنجھٹ سے ہر روز جوجھنا بھی پڑتا ہے۔

اتنی لمبی مدت تک کنگنا رانوت کو ایس پی جی  کی وائی پلس جیسی اہم سیکورٹی فراہم کرنے کے معاملے پر سینئر بی جے پی رہنمااور وکیل سبرامنیم سوامی کافی ناراض ہیں ۔اور یہ ناراضگی تب انہوں نے ظاہر کی ہے جب ایک بار پھر سے کنگا انہوں نے اپنی اس ناراضگی کا اظہار آج ایکس(ٹوئیٹر) پر کیا ہے ۔

سابق قومی کھلاڑی اور کوچ رئیس احمد نے ان بچوں کو فٹ بال کھیلنے کی ترغیب دی ہے۔ آج 1200 سے زائد فٹ بال کلب  شہڈول  اور اس کے آس پاس کے دیہاتوں میں چل رہے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے ان کلبوں کو فٹ بال اور کھیلوں کے گراؤنڈ کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

ترکیہ کے استبنول شہر کے ہلکلی نامی علاقے میں سڑکوں پر ہر طرف ماتم کا ماحول ہے۔ چاروں طرف سیاح کپڑے ہی نظر آ رہے ہیں۔ سینہ کوبی کی آوازیں فضا میں گونج رہی ہیں۔ لوگ کربلا کی منظرکشی کرتے نظر آرہے ہیں اور ان لوگوں میں صرف ترکیہ ہی نہیں، بلکہ دیگرممالک کے لوگ بھی شامل ہیں۔