یوپی کے سابق رکن اسمبلی مرحوم مختار انصاری کی موت کے تقریباً ایک ماہ بعد سامنے آنے والی ویسرا رپورٹ پر سیاست چل رہی ہے، وہیں دوسری طرف سماج وادی پارٹی کے رہنمااور مختار انصاری کےبڑے بھائی افضال انصاری نے الزام لگایا ہے کہ پوری کارروائی ٹھیک سے نہیں کی گئی۔انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ غازی پور لوک سبھا حلقہ سے ایس پی امیدوار افضال نے کہا کہ ویسرا میں ناخن کی جانچ نہیں کی گئی۔ ناخن اور بالوں کو جانچنے سے زہر ثابت ہوتا ہے۔ ویسرا کا صحیح نمونہ نہیں بھیجا گیا تھا۔
ویسرا رپورٹ میں کیا ہے؟
مختار انصاری کے ویسرا ٹیسٹ کی رپورٹ جو منگل کو آئی ہے اس میں اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ انہیں زہر دیا گیا تھا۔ مختار انصاری، جو جیل میں سزا کاٹ رہے تھے، 28 مارچ کو باندہ ضلع کے رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ مختار کے بھائی اور رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے الزام لگایا تھا کہ مختار کو زہر دے کر مارا گیاہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انصاری کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی۔ انصاری کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ جیل میں ’سلو پوائزن‘ دیے جانے کی وجہ سے ان کی موت ہوئی۔
ہسپتال کے ذرائع، جس نے پوسٹ مارٹم کی تحقیقات کی نگرانی کی اور رپورٹ تک رسائی حاصل کی، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا، “مختار انصاری کی موت کی وجہ دل کا دورہ (مایوکارڈیل انفیکشن) تھا۔ لاش کا پوسٹ مارٹم پانچ ڈاکٹروں کے پینل نے کیا۔ جب رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں پوسٹ مارٹم کیا گیا تو مختار انصاری کا چھوٹا بیٹا عمر انصاری بھی وہاں موجود تھا۔
بھارت ایکسپریس۔