Bharat Express

Arvind Kejriwal Arrest: اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف سڑکوں پر احتجاج، دہلی ہائی کورٹ میں سماعت آج

دوسری جانب بی جے پی کارکنوں نے بھی شدید احتجاج کرتے ہوئے اروند کیجریوال کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ اس دوران دہلی بی جے پی کے سربراہ وریندر سچدیوا سمیت پارٹی کے کئی لیڈروں کو حراست میں لیا گیا۔

دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)

Arvind Kejriwal Arrest: دہلی ایکسائز پالیسی بدعنوانی کیس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بعد سڑکوں پر احتجاج جاری ہے۔ منگل (26 مارچ) کو عام آدمی پارٹی کے کارکنان وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا، جس کی وجہ سے دہلی پولیس نے سیکورٹی سخت کر دی اور مظاہرین کو حراست میں لے کر پانچ بسوں میں مختلف تھانوں میں لے جایا گیا۔پنجاب کے وزیر تعلیم ہرجوت بینس، ایم ایل اے سومناتھ بھارتی اور دہلی کی ڈپٹی اسپیکر راکھی بڑلا کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔

دوسری جانب بی جے پی کارکنوں نے بھی شدید احتجاج کرتے ہوئے اروند کیجریوال کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ اس دوران دہلی بی جے پی کے سربراہ وریندر سچدیوا سمیت پارٹی کے کئی لیڈروں کو حراست میں لیا گیا۔ یہاں اروند کیجریوال کی نظربندی کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں دائر درخواست کی سماعت بدھ (27 مارچ) کو ہونے والی ہے۔

اروند کیجریوال نے اپنی گرفتاری کو کیا چیلنج

اروند کیجریوال نے اپنی گرفتاری کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے اپنی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کیا تھا لیکن سماعت سے عین قبل درخواست واپس لے لی۔ اروند کیجریوال نے گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے ہفتہ کو دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور فوری سماعت کا مطالبہ کیا۔ لیکن ہولی کی چھٹیوں کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔ کیجریوال نے اپنی درخواست میں دلیل دی کہ ان کی گرفتاری اور نظربندی غیر قانونی ہے اور وہ فوری طور پر حراست سے رہا ہونے کے مستحق ہیں۔ درخواست جسٹس سورن کانتا شرما کی بنچ کے سامنے درج کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- سماجوادی پارٹی نے مرادآباد سے ایس ٹی حسن کا ٹکٹ کاٹ دیا، اب رامپور پر نظریں، ناراض اعظم خان کو منا پائیں گے اگے اکھلیش یادو؟

نچلی عدالت نے کیجریوال کو ای ڈی کی حراست میں بھیجا

کیجریوال، جنہیں 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا، کو نچلی عدالت نے 28 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا تھا۔ اس سے پہلے 21 مارچ کو کیجریوال گرفتاری پر روک لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ پہنچے تھے۔ ہائی کورٹ کے انکار کے چند گھنٹے بعد ای ڈی کی ٹیم ان کی رہائش گاہ پہنچی اور انہیں گرفتار کر لیا۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ اروند کیجریوال ایکسائز پالیسی بدعنوانی کے معاملے میں سرفہرست ہیں۔ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز رہتے ہوئے انہوں نے اسے کرپشن چھپانے کے لیے استعمال کیا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read