مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ
Jammu Kashmir People’s Freedom League banned: مودی سرکار نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چار گروپ، جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ (جے کے پی ایل) کے خلاف جیل میں بند دہشت گردی کے ملزم یاسین ملک کے خلاف مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کے الزام میں پابندی لگا دی ہے۔ فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ جو بھی ملک کی سلامتی، خودمختاری اور سالمیت کو چیلنج کرے گا اسے سخت قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
The Modi government has declared the ‘Jammu and Kashmir Liberation Front (Mohd. Yasin Malik faction)’ as an ‘Unlawful Association’ for a further period of five years.
The banned outfit continues to engage in activities that foment terror and secessionism in Jammu and Kashmir.…
— Amit Shah (Modi Ka Parivar) (@AmitShah) March 16, 2024
شاہ نے ‘X’ پر لکھا، ‘مودی حکومت نے ‘جموں-کشمیر لبریشن فرنٹ (محمد یاسین ملک گروپ)’ کو اگلے پانچ سالوں کے لیے ‘غیر قانونی تنظیم’ قرار دیا ہے۔ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق، مرکزی وزارت داخلہ نے جے کے پیپلز لیگ کے چار گروپ- جے کے پی ایل (مختار احمد وازہ)، جے کے پی ایل (بشیر احمد توتا)، جے کے پی ایل (غلام محمد خان) اور یعقوب شیخ کی زیر قیادت جے کے پی ایل (عزیز) پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔’
The Modi government has designated the Jammu and Kashmir Peoples Freedom League as an ‘Unlawful Association’ for five years. The organization threatened India’s integrity by promoting, aiding and abetting the secession of Jammu and Kashmir through terrorism.
The Modi government…
— Amit Shah (Modi Ka Parivar) (@AmitShah) March 16, 2024
یہ بھی پڑھیں- Electoral Bond Case: الیکٹورل بانڈ کی تعداد کیوں نہیں بتائی؟ سپریم کورٹ کا ایس بی آئی کو نوٹس
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ جس پر پانچ سال سے پابندی عائد ہے، نے دہشت گردی کے ذریعے جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کو فروغ اور حمایت دے کر ہندوستان کی سالمیت کو خطرے میں ڈال دیا۔ انہوں نے ایک اور پوسٹ میں کہا، ‘مودی حکومت دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث لوگوں اور تنظیموں کو نہیں بخشے گی۔’
-بھارت ایکسپریس