Bharat Express

Yasin Malik

ملک کو ٹرائل کورٹ نے مئی 2022 میں دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کیس میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ انہوں نے اس مقدمے میں جرم قبول کیا تھا۔

مشال نے دعوی کیا کہ 2019 سے، بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت ملک کے ساتھ ’’غیر انسانی‘‘ سلوک کر رہی ہے اور ان کے خلاف مقدمات ’سیاسی طور پر محرک‘ ہیں۔ مشال نے خط میں الزام لگایا کہ ’’ملک پر بھارت کے خلاف جنگ چھیڑنے کے 35 سال پرانے مقدمے میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے اور اب انہیں موت کی سزا دینے کے لیے من گھڑت الزامات لگائے جا رہے ہیں۔‘‘

۔ ملک نے کہا کہ 1994 میں "متحدہ آزاد کشمیر" کے قیام کے JKLF-Y کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیےانہوں نے مسلح جدوجہد ترک کر دی تھی اور "گاندھی مزاحمت" کا طریقہ اپنایا تھا۔

یاسین ملک نے یو اے پی اے سمیت تمام الزامات  پر دلائل پیش کئے ، جس کے بعد انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ سزا کے خلاف اپیل کرتے ہوئے، این آئی اے نے زور دیا کہ دہشت گرد کو عمر قید کی سزا محض اس لیے نہیں دی جا سکتی کہ اس نے جرم قبول کر لیا ہے اور ٹرائل سے گزرنے کا انتخاب نہیں کیا ہے۔

منڈی ہاؤس سرکل کے قریب یاسین ملک کے پوسٹرز لگائے گئے۔ دراصل، بی جے پی پورے معاملے کو لے کر کانگریس پر حملہ کر رہی ہے۔ بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ نے بھی پوسٹر کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا اور لکھا، ’’کانگریس کی حمایت میں دہلی بھر میں پوسٹر لگائے گئے‘‘۔

رووا شاہ نے ایک مقامی اخبار میں شائع ہونے والے نوٹس میں کہا، "میں ہندوستان کی ایک وفادار شہری ہوں اور کسی ایسی تنظیم یا ایسوسی ایشن سے وابستہ نہیں ہوں جس کا یونین آف انڈیا کے خلاف کوئی ایجنڈا ہو اور میں اپنے ملک (ہندوستان) کے آئین کی پاسداری کرتی ہوں۔

شاہ نے 'X' پر لکھا، 'مودی حکومت نے 'جموں-کشمیر لبریشن فرنٹ (محمد یاسین ملک گروپ)' کو اگلے پانچ سالوں کے لیے 'غیر قانونی تنظیم' قرار دیا ہے۔

جے کے ایل ایف چیف یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کو پاکستان کی نگراں حکومت میں وزیر اور نگراں وزیراعظم کا خصوصی مشیر بنانے پر انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو پاکستان سے سیکھنے کا مشہورہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو پاکستان سے سیکھنا  چاہیے کہ اپنے لوگوں کو کیسے ہینڈل کرنا ہے۔

یاسین ملک کو آئی پی سی کی دفعہ 121 (حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑنے) کے تحت سزا سنائی گئی تھی، جس میں سزائے موت ہے۔ بتادیں کہ ٹیرر فنڈنگ ​​کیس میں این آئی اے نے یاسین ملک کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے

دہلی کی تہاڑ جیل انتظامیہ نے کشمیری دہشت گرد یٰسین ملک کی سیکورٹی میں چوک کے معاملے میں چار افسران کو معطل کیا ہے۔ ان میں ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ، 2 اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اور ایک دیگرافسر شامل ہیں۔