بی آر ایس لیڈر کویتا
تلنگانہ کے سابق وزیر اعلی کے سی آر کی بیٹی اور ایم ایل سی کویتا کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کر لیا ہے۔ کے کویتا کو گرفتار کر کے دہلی لایا جا رہا ہے۔ ای ڈی نے جمعہ (15 مارچ) کو حیدرآباد میں بی آر ایس لیڈر کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ اس سے پہلے جمعہ کو ہی ای ڈی کی ٹیم نے حیدرآباد میں کے کویتا کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران ای ڈی ٹیم کے ساتھ انکم ٹیکس حکام بھی موجود تھے۔ یہی نہیں بڑی تعداد میں پولس اہلکار بھی ای ڈی ٹیم کے ساتھ تھے۔
‘ساؤتھ گروپ’ سے وابستہ ہونے کا الزام
ای ڈی کے اس چھاپے سے پہلے کویتا تحقیقاتی ایجنسی کے کئی سمن پر حاضر نہیں ہوئی تھی۔ اس سے پہلے ای ڈی نے کویتا سے دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق معاملے میں پوچھ گچھ کی تھی۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ کویتا شراب کے تاجروں کی لابی ‘ساؤتھ گروپ’ سے وابستہ تھیں، جو 2021-22 کے لیے دہلی ایکسائز پالیسی میں بڑا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
کویتا عام آدمی پارٹی لیڈر کے رابطے میں تھیں۔
ای ڈی نے عام آدمی پارٹی کمیونیکیشن چیف وجے نائر کے ساتھ مبینہ روابط کے سلسلے میں کویتا کو گزشتہ سال پہلی بار طلب کیا تھا۔ ایسے الزامات ہیں کہ کویتا نائر کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھیں۔ وجے نائر پالیسیوں کی تشکیل اور نفاذ کے دوران شراب کی صنعت کے تاجروں اور سیاست دانوں سے وابستہ تھے۔ وجے نائر کو تفتیشی ایجنسی نے دہلی کی شراب پالیسی میں مبینہ گھپلے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
کویتا کا چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بھی گرفتار
اس سے قبل، کویتا نے اپنے سابق چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بوچی بابو گورانتلا اور ارون رام چندر پلئی کا تحریری بیان جاری کیا تھا، جو ان کے ساتھ نائر اور دیگر کے ساتھ مختلف ملاقاتوں میں گئے تھے۔ بکی بابو کو فروری میں مرکزی تفتیشی بورڈ نے گرفتار کیا تھا، جب کہ پلئی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گزشتہ سال مارچ میں گرفتار کیا تھا۔
ای ڈی کو دیے گئے بیان میں، بکی بابو نے اعتراف کیا تھا کہ کے کویتا کا دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور سابق نائب وزیراعلی منیش سسودیا کے ساتھ سیاسی اتحاد ہے۔ بوچی بابو نے یہ بھی اعتراف کیا تھا کہ کویتا نے مارچ 2021 میں وجے نائر سے ملاقات کی تھی۔
دہلی کی شراب پالیسی میں کیا گھوٹالہ ہے؟
دراصل، کیجریوال حکومت نے 17 نومبر 2021 کو دہلی میں شراب کی نئی پالیسی نافذ کی تھی۔ حکومت نے دلیل دی تھی کہ اس پالیسی سے ریونیو میں اضافہ ہوگا اور بلیک مارکیٹنگ کو بھی روکا جائے گا اور یہ پالیسی صارفین کے لیے بھی فائدہ مند ہوگی۔ تاہم، یہ پالیسی جلد ہی تنازعہ میں پڑ گئی اور اس پر گھوٹالے کا الزام لگا۔ کیجریوال حکومت نے اسے 30 جولائی 2022 کو واپس لے لیا۔
دہلی کے چیف سکریٹری نریش کمار نے الزامات پر ایک رپورٹ لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کو سونپی۔ رپورٹ میں الزام لگایا گیا کہ پالیسی غلط طریقے سے تیار کی گئی اور تاجروں کو ناجائز فائدہ پہنچایا گیا۔ اس کے بعد اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا حکم دیا گیا۔ ای ڈی ایکسائز پالیسی میں منی لانڈرنگ کے زاویے کی جانچ کر رہی ہے۔ اس معاملے میں تفتیشی ایجنسی نے دہلی کے سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا اورعام آذمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ کو بھی گرفتار کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔