Bharat Express

KCR

الیکشن کمیشن نے بی آرایس چیف اور تلنگانہ کے سابق وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کو 48 گھنٹے کے لئے انتخابی تشہیر کرنے سے روک دیا ہے۔

کے ٹی آر نے کہا، 1323 میں علاؤالدین خلجی کی فوج نے چھاپہ مار کر کاکتیہ شہنشاہ پرتاپ رودر کو پکڑ لیا اور دہلی لے گئے۔ خلجی کی فوج نے فتح کا جلوس نکالا۔ ٹھیک 700 سال بعد 2024 میں مودی کے فوج نے حیدرآباد پر حملہ کیا اور ایم ایل سی کویتا کو پکڑ کر دہلی لے گئے۔ ا

ای ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ کویتا شراب کے تاجروں کی لابی 'ساؤتھ گروپ' سے منسلک تھی، جو 2021-22 کے لیے دہلی ایکسائز پالیسی میں بڑا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔

شمالی تلنگانہ میں کاماریڈی سیٹ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور پھر ریونت ریڈی کے داخلے کے بعد بحث میں آئی تھی۔

ملک کی 5 ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ نتائج آنے سے پہلے ہی سیاسی جماعتوں نے حمایت حاصل کرنے کے لیے گھیرا تنگ شروع کر دیا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اب تلنگانہ کو فارم ہاؤس سی ایم کی ضرورت نہیں ہے۔ فارم ہاؤس وزیراعلیٰ توہم پرستی کا غلام اور غریبوں کا مجرم ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا، "پی ایم مودی نے خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن دیا۔ کے سی آر نے اپنے دس سالوں میں صرف اپنے خاندان کے لیے کام کیا۔  کے سی آر حکومت نے نہ تو غریبوں کے لیے کام کیا اور نہ ہی قبائلیوں کے لیے

پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا، "تلنگانہ ایک ایسی ریاست ہے جس نے ہمیشہ ملک کی ترقی میں تعاون کیا ہے۔ تلنگانہ میں ہر جگہ ٹیلنٹ موجود ہے۔ مرکزی حکومت میں رہتے ہوئے ہم تلنگانہ کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کر رہے ہیں۔

اس لسٹ سےبی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان کو دومماثلت واضح طور پر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ پہلی یہ کہ الیکشن کمیشن کے اعلان سے پہلے ہی یہ لسٹ جاری کردی ہے،جیسے بی جے پی نے مدھیہ پریش اور چھتیس گڑھ میں کیا ہے۔ دوسری  یہ کہ اس میں مسلم امیدوار کو گیٹ کےباہر ہی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تلنگانہ اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی پچ تیارہونے لگی ہے۔ کے سی آر نے تلنگانہ کی کے سی آر حکومت پر بڑا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ریاست کو بدعنوانی میں ڈبو دیا ہے۔