کانگریس لیڈر راہل گاندھی۔ (فائل فوٹو)
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے منگل (6 فروری) کو ریزرویشن کو لے کر بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکز میں ‘انڈیا’ اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کو ہٹا دیا جائے گا اور ملک میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری ہوگی۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد ہے اور ہم اسے اکھاڑ پھینکیں گے۔ یہ کانگریس اور انڈیا اتحاد کی ضمانت ہے۔
وہ ویڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ موجودہ دفعات کے تحت 50 فیصد سے زیادہ ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا، لیکن اسے کانگریس اور اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ کی حکومت گرائے گی۔ دلتوں اور قبائلیوں کے ریزرویشن میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔
راہل گاندھی نے کیا دعویٰ کیا؟
راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ دلتوں، قبائلیوں، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کو بندھوا مزدور بنایا گیا تھا اور بڑی کمپنیوں، اسپتالوں، اسکولوں، کالجوں اور عدالتوں میں ان کی کوئی بات نہیں تھی۔ ہمارا پہلا قدم ملک میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کرانا ہوگا۔
आरक्षण पर 50% की लिमिट है, हम उसे उखाड़ कर फेंक देंगे – ये कांग्रेस और INDIA की गारंटी है। pic.twitter.com/B0veY8eO6e
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) February 6, 2024
راہل گاندھی نے کیا کہا؟
راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہیں کہ وہ او بی سی ہیں، لیکن جب ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہاں صرف دو ذاتیں ہیں امیر اور غریب۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’جب او بی سی، دلتوں، قبائلیوں کو حقوق دینے کا وقت آتا ہے تو وزیر اعظم مودی کہتے ہیں کہ کوئی ذات نہیں ہے اور جب ووٹ لینے کا وقت آتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ وہ او بی سی ہیں۔‘‘
آپ کو بتاتے چلیں کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیا یاترا 20 مارچ کو ممبئی میں ختم ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔