Bharat Express

Parliament Security Breach: پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے بعد وزارت داخلہ کا بڑا فیصلہ، اب CISF کو دی گئی سیکورٹی کی ذمہ داری

 پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں ہوئی بڑی چوک سے متعلق کافی ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ اس موضوع پر پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سیشن میں کافی ہنگامہ بھی ہوا۔ اپوزیشن کے 141 اراکین پارلیمنٹ کو پورے سیشن کے لئے معطل کردیا گیا ہے۔

پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی ذمہ داری وزارت داخلہ نے سی آئی ایس ایف کو سونپ دی ہے۔

Parliament Security Breach: پارلیمںٹ میں ہوئی سیکورٹی میں کوتاہی کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی ذمہ داری اب سی آئی ایس ایف کو سونپ دی گئی ہے۔ ابھی تک دہلی پولیس کے جوان پارلیمنٹ کی سیکورٹی سنبھال رہے تھے۔ وزارت داخلہ نے فیصلہ کیا ہے کہ سی آئی ایس ایف پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس کی جامع سیکورٹی کی ذمہ داری سنبھالنے جا رہا ہے۔ اپوزیشن پارلیمنٹ کی حفاظتی کوتاہیوں پر بھی مرکزی حکومت پرحملہ آور ہے۔ اس کے بعد اپوزیشن کے 141 اراکین پارلیمنٹ (لوک سبھا کے 95 اور راجیہ سبھا کے 41 اراکین) کو معطل کردیا گیا ہے۔

سی آئی ایس ایف سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز(سی اے پی ایف) کا ایک حصہ ہے، جو نیوکلیئراورایرواسپیس ڈومینز، سویلین ہوائی اڈوں اوردہلی میٹرو میں اداروں کی حفاظت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ دہلی میں کئی مرکزی وزارتوں کی عمارتوں کی حفاظت کی ذمہ داری بھی سی آئی ایس ایف کے پاس ہے۔ اس طرح حکومت کے فیصلے کے بعد اب سی آئی ایس ایف کو ملک کی سب سے محفوظ مانی جانے والی عمارت کی حفاظت کی ذمہ داری بھی مل گئی ہے۔

سی آئی ایس ایف کی تقرری سے پہلے ہوگا پارلیمنٹ ہاؤس کا سروے

دراصل، وزارت داخلہ نے سی آئی ایس ایف کو حکم دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ ہاؤس کا ایک بار سروے کرے۔ اس کے ذریعہ یہ پتہ لگایا جاسکے کہ سی آئی ایس ایف کی سیکورٹی اور فائربریگیڈ یونٹ کی مستقل تعیناتی کو کس طرح سے کیا جاسکے۔ اس کام میں مرکزی حکومت کی وزارتوں کی سیکورٹی کرنے والی سی آئی ایس ایف کی سرکاری عمارت کی حفاظت (جی بی ایس) یونٹ کے ماہرین اورپارلیمنٹ کی موجودہ حفاظتی ٹیم کے افسران اس کی مدد کریں گے۔ اس ٹیم میں سی آئی ایس ایف کے فائراینڈ ریسکیو اہلکاربھی شامل ہوں گے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read