Bharat Express

Israel Hamas War: غزہ کے دیر البلاح میں نصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل نے کیا حملہ، 12 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی، متعدد لاپتہ

گروپ کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ نے ٹیلی گرام کے ذریعے کہا ہے کہ اس نے غزہ شہر کے مشرق میں واقع شجاعیہ محلے میں “شدید تصادم” کے دوران سات اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا ہے۔

دیر البلاح میں نصیرت پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کا حملہ، فوٹو- الجزیرہ

غزہ کے وسطی علاقے دیر البلاح میں نصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل نے حملہ کیا ہے۔ دیر البلاح میں طبی ماہرین نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 12 فلسطینی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔ حملوں کے بعد زخمی فلسطینیوں کو طبی علاج کے لیے الاقصیٰ مرٹائر اسپتال لایا گیا ہے۔ وسطی غزہ میں الاقصی مرٹائر اسپتال کے میدانوں میں ہزاروں افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ وہیں وزارت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا ہے کہ گزشتہ کچھ گھنٹوں میں، “214 افراد ہلاک اور 300 زخمی اسپتالوں میں پہنچ چکے ہیں، اور متاثرین کی ایک بڑی تعداد اب بھی ملبے اور سڑکوں پر دبی ہوئی ہے”۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ “شمالی غزہ میں صحت کے شعبے کے خلاف قتل عام کا مقصد 800,000 لوگوں کو بے گھر کرنا اور ہزاروں زخمیوں، حاملہ خواتین، بچوں اور دائمی مریضوں کو صحت کی خدمات سے محروم کرنا ہے”۔

شجاعیہ میں سات اسرائیلی فوجی ہلاک، زخمی: اسلامی جہاد

گروپ کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ نے ٹیلی گرام کے ذریعے کہا ہے کہ اس نے غزہ شہر کے مشرق میں واقع شجاعیہ محلے میں “شدید تصادم” کے دوران سات اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اس نے جنوبی غزہ پٹی میں خان یونس کے مشرق میں عز زنا کے علاقے میں اسرائیلی فورسز کے لیے ایک اسپورٹ سائٹ کو متعدد مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا ہے۔

غزہ شہر کے ریمال محلے میں اسرائیلی حملے میں درجنوں افراد ہلاک

الجزیرہ کے رپورٹر کے مطابق غزہ شہر کے ریمال محلے میں ایک عمارت پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دسیوں افراد ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹر نے مزید کہا کہ درجنوں دیگر لاپتہ ہیں اور ان کے بارے ابھی تک کوئی خبر نہیں ہے۔ دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملے میں اب تک 19,453 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 52,286 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

جنوبی خان یونس کے ناصر اسپتال کے ڈاکٹر احمد المغرابی کا کہنا ہے کہ وہاں کی صورت حال ایک “تباہی” ہے اور یہ اسپتال زخمیوں سے بھری ہوئی ہے۔ اس کے باوجود اسرائیلی فورسز کی تنصیبات پر حملے جاری ہیں۔ انہوں نے الجزیرہ کو بتایا، “یہ ایک ہارر فلم، تباہی کی طرح ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ وہ اسپتالوں پر کیسے حملہ کر سکتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ بیرونی دنیا اسرائیلی فریق سے پوچھے کہ ‘آپ اسپتالوں پر حملہ کیوں کرتے ہیں؟’ دو دن پہلے انہوں نے بچوں اور زچگی کی عمارتوں پر حملہ کیا۔ اسپتالوں پر حملے سے اسرائیلیوں کو کیا پیغام ہے؟ المغرابی کے اندازے کے مطابق تقریباً 30,000 افراد اس وقت ناصر اسپتال میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا، “براہ کرم اس جنگ کو بند کرو۔”

بھارت ایکسپریس۔