Bharat Express

Article 370 in Jammu and Kashmir: پاکستان کی سابق وزیرخارجہ حنا ربانی نے ہندوستان کو بتایا ’شریر‘، آرٹیکل 370 سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حیران کن بیان

ہندوستان کے سپریم کورٹ نے پیر کے روز ایک اہم فیصلے میں کہا کہ آرٹیکل 370 ایک غیرمستقل شق ہے۔ اس سے پڑوسی ملک پاکستان بوکھلا گیا ہے۔

پاکستانی کی سابق وزیر حنا ربانی کھار۔ (فائل فوٹو)

Hina Rabbani Khar On Article 370: سپریم کورٹ آف انڈیا نے کل یعنی پیر (11 دسمبر) کو آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے فیصلے کو صحیح ٹھہرایا ہے۔ اس فیصلے کے بعد سے پاکستان کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اس پر پاکستان کی سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھار نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی ممالک اب ہندوستان کا شریر برتاؤ کا راست طور پر تجربہ کر رہے ہیں۔ ہندوستان نے اپنے عدالت عظمیٰ کے گھریلو عدالت کے فیصلے کا استعمال کرکے شرمناک کام کیا ہے۔

 پاکستان کی سابق وزیرحنا ربانی نے ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا کہ ہندوستان اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی تجاویزاور کشمیر پر اپنے بین الاقوامی فرائض کو ختم کرنے کے لئے غلط فیصلے کر رہا ہے۔ وہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی تجاویز کو واضح طور پر نظرانداز کرنے کا کام کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ سلامتی کونسل سے متعلق کہی یہ بڑی بات

حنا ربانی کھار نے کہا کہ میں یاد دلانا چاہتی ہوں کہ ہندوستان نے جموں وکشمیر کے فیصلے کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں لے گیا تھا۔ اس پرانہوں نے نصیحت دینے کی بھی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی گھریلو کارروائی، جو پوری ریاست یا اس کے کسی حصے کے مستقبل کے بارے میں کی گئی ہو وہ قابل قبول نہیں ہوتا ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے سے پاکستان بوکھلایا

پاکستان ابھی تک 5 اگست 2019 کو ہندوستان کے آرٹیکل 370 کو ہٹانے سے متعلق فیصلے سے ابھرنہیں سکا تھا کہ 11 دسمبر کو سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا، جس میں آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے فیصلے کو صحیح قرار دیا ہے۔ اس سے پاکستان بوکھلا گیا ہے۔ پاکستان کے موجودہ کارگزار وزیر جلیل عباس جیلانی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان، ہندوستان کے فیصلے کو نہیں مانتا ہے۔

   -بھارت ایکسپریس

Also Read