اسرائیلی فوج نے رفح میں فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ (فائل فوٹو)
اسرائیل حماس کے بیچ ایک طرف جنگ بندی کا تیسرا دن ہے اور قیدیوں کے تبادلے کا عمل جاری ہے وہیں دوسری طرف اسرائیل اپنے فلسطینیوں کو شہید کرنے کا سلسلہ بھی ترک کرتا نظرنہیں آرہا ہے ۔ غزہ میں ضرور خاموشی ہے لیکن مغربی کنارے میں حملے تیز ہوگئے ہیں اور سیدھے طور پر فلسطینیوں کو وہاں اسرائیلی فوج نشانہ بنا رہی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے اتوار کو بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں کی مقبوضہ مغربی کنارے میں 24 گھنٹوں کے دوران کارروائیوں میں مزید آٹھ فلسطینیوں کی اموات ہوئی ہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ جنین میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے اس وقت پانچ افراد مارے گئے جب بڑی تعداد میں بکتر بند گاڑیوں نے شہر میں گھسنے کی کوشش کی۔
🇵🇸 Thousands of Palestinians in Jenin, north of the occupied West Bank, take part in the funeral procession of 05 Palestinians kiIIed by IOF 🇮🇱 Last night in the city. pic.twitter.com/peUWhAFFnc
— زماں (@Delhiite_) November 26, 2023
طبی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیل کی اس کارروائی میں 15 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ عینی شاہدین نے بتایا کہ ایک اسرائیلی ڈرون نے جینن کے پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملہ کیا۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق جنین کے قریب قباطیہ نامی قصبے میں ایک 25 سالہ ڈاکٹر کو اس کے گھر کے باہر قتل کر دیا گیا۔وزارت کے مطابق رام اللہ شہر کے قریب البریح میں ایک اور فلسطینی جب کہ نابلس کے جنوب میں ایک گاؤں پر اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران ایک شخص کو مارا گیا۔
دیگر عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے جنین کے سرکاری ہسپتال اور ابن سینا کلینک کو گھیرے میں لے لیا اور فوجی ایمبولینسوں کی تلاشی لی۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے علاقے کے شمال میں جنین پناہ گزین کیمپ میں رات گئے مبینہ فلسطینی مسلح گروپوں کے خلاف کارروائی کی۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے اگست میں دو اسرائیلیوں کو ہلاک کرنے والے حملے کے مشتبہ مجرم کو گرفتار کر لیا ہے۔وزارت صحت نے ہفتے کی صبح اطلاع دی کہ پچیس سالہ ڈاکٹر شامخ کمال ابو الرب اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے قباطیہ قصبے میں شہید ہو گئے۔ وزیر صحت می الکیلا نے بتایا کہ فائرنگ میں ابو الرب کا ایک بھائی زخمی ہوا ہے
جنین میں بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ شہرمیں گھسنے کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار فلسطینی مارے گئے۔حال ہی میں اقوام متحدہ کے مطابق مغربی کنارے میں تقریباً 20 سالوں میں سب سے زیادہ پرتشدد اسرائیلی کارروائی کا مشاہدہ کیا گیا جس میں 14 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔عینی شاہدین نے ’اےایف پی‘ کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد نے ہفتے کی شام جنین شہر پر ایک فوجی بلڈوزر کے ساتھ دھاوا بول دیا۔ اس کے ماہر نشانچی عمارتوں کی چھتوں اور جینن کیمپ کے مضافات میں تعینات کیے گئے جس کے بعد انہوں نے فلسطینیوں پر حملے کیے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ جنین گورنمنٹ ہسپتال اور ابن سینا ہسپتال کے ارد گرد فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ انہی ذرائع کے مطابق جنین کی فضائی حدود میں ڈرون کو پرواز کرتے دیکھا گیا ہے۔
“جنین بریگیڈ” جس میں مختلف فلسطینی دھڑے شامل ہیں نے اعلان کیا کہ اس کے ارکان کیمپ کے آس پاس گھسنے والی اسرائیلی افواج کے ساتھ پرتشدد مسلح جھڑپوں میں مصروف ہیں۔فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے جنین کیمپ پر دھاوا بول کر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر البیرہ میں گولیاں مار کر ایک سولہ سالہ لڑکے کو شہید کر دیا۔وزارت صحت اور ہلال احمر سوسائٹی نے رپورٹ کیا کہ مغربی کنارے کے مختلف مقامات پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 17 فلسطینی زخمی ہوئے جبکہ مغربی کنارے کے جنوب میں واقع دورا شہر میں فائرنگ سے ایک شہری شدید زخمی ہوگیا۔قابل ذکر ہے کہ مغربی کنارے میں سات اکتوبر کو غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔