Bharat Express

West Bank

اگر سات اکتوبر 2023 کے حماس حملے سے لیکر آج تک کے اعداد وشمار کو شامل کریں تو معلوم ہوگا کہ اسرائیل نے ان دنوں میں 3325 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے ۔ پی پی ایس نے یہ تفصیلات اپنے فیس بک پیج پر شیئر کی ہےاور کہا ہے کہ اسرائیل جتنے فلسطینیوں کو رہا کررہا ہے اس سے کہیں زیادہ فلسطینیوں کو گرفتار کررہا ہے۔

اسرائیل حماس کے بیچ ایک طرف جنگ بندی کا تیسرا دن ہے اور قیدیوں کے تبادلے کا عمل جاری ہے وہیں دوسری طرف  اسرائیل اپنے فلسطینیوں کو شہید کرنے کا سلسلہ بھی ترک کرتا نظرنہیں آرہا ہے ۔ غزہ میں ضرور خاموشی ہے لیکن مغربی کنارے میں حملے تیز ہوگئے ہیں اور سیدھے طور پر فلسطینیوں کو وہاں اسرائیلی فوج نشانہ بنا رہی ہے۔

اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ اس نے الفوار اور قلندیہ پناہ گزین کیمپوں اور ترمس آیا گاؤں میں اسلحہ ضبط کیا۔ فوج نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تقریباً 1,260 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں حماس کے 760 مشتبہ ارکان بھی شامل ہیں۔

اسرائیل کے لیے امریکی فوجی مدد کا استعمال مقبوضہ علاقوں کے کچھ حصوں کو ضم کرنے، اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد میں سہولت فراہم کرنے اور بنجامن نیتن یاہو کی حکومت کے انتہائی دائیں بازو کی حوصلہ افزائی کرنےکیلئے کیاجارہا ہے۔

اسرائیلی لوگوں کا حملہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوج نے مقبوضہ ویسٹ بینک میں اضافی فوجیں تعینات کیں اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہلاکت خیز فائرنگ کے جواب میں وہاں آباد ہونے کے لیے 1000 نئے مکانات تعمیر کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔

 اسرائیلی فوجی دستوں نے شمالی مغربی کنارے میں پناہ گزینوں کے کیمپ پر دھاوا بولا جس کے نتیجے میں 15 سالہ لڑکے سمیت 6 فلسطینی ہلاک جب کہ 90 سے زائد زخمی ہو گئے۔ اس پورے صیہونی درندگی کے نتیجے میں پہلے پانچ فلسطینیوں کی ہلاکت کی اطلاع ملی تھی، لیکن یہ تعداد اس وقت بڑھ گئی جب 48 سالہ امجد ابو جاس زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔