برکس رہنماوں نے اسرائیل غزہ جنگ پر ورچوئل سربراہی اجلاس میں شرکت کی ہیں۔برکس ممالک – برازیل، روس، ہندوستان، چین، جنوبی افریقہ اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کے گروپ نے جنگ پر ایک ورچوئل سربراہی اجلاس میں شرکت کی ہیں۔ساتھ ہی ساتھ سعودی عرب، ارجنٹائن، مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات، جو جنوری 2024 میں برکس بلاک میں شامل ہوں گے، بھی اس اجلاس میں شرکت کرتے نظرآئے چونکہ انہیں جنوبی افریقہ نے مدعو کیا تھا۔ اجلاس کے دوران جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے اسرائیل پر غزہ میں جنگی جرائم اور “نسل کشی” کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس کو “اس تاریخی ناانصافی کے خاتمے کے لیے اپنی کوششوں کو یکجا کرنے اور اپنے اقدامات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک واضح مطالبہ کے طور پر کھڑا ہونا چاہیے۔
چینی صدر شی جن پنگ نے ایک بین الاقوامی امن کانفرنس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ “مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے بغیر” پائیدار امن نہیں ہو سکتا۔چین کے صدرشی نے تنازعہ کے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی پر راضی ہوں، شہریوں کے خلاف تمام حملے بند کریں اور مزید مصائب سے بچنے کے لیے قیدیوں کو رہا کریں۔ صدر نے مزید کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کے محفوظ راستے کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
BRICS meeting
Saudi Crown Prince : We call on all countries to stop exporting weapons to Israel🇸🇦 🇵🇸
— 🇷🇺 Эсса Али 🆉 Essa Ali 🇦🇪 (@ESSA_A1I) November 21, 2023
وہیں دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے تنازعہ کے سیاسی حل پر زور دیا جس میں برکس کا یہ بلاک حصہ لے سکتا ہے اور اس کے حل تک پہنچنے میں مدد کر سکتا ہے۔سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ممالک سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ مملکت اس بات کیلئے پرعزم ہے کہ دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی فیصلوں پر عمل درآمد کے علاوہ فلسطین میں سلامتی اور استحکام حاصل کرنے کا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
📣🇷🇺 “The deaths of thousands of people, the mass displacement of civilians and the humanitarian catastrophe that has unfolded are deeply disturbing”
🇵🇸🇮🇱 Vladimir Putin speaks at the BRICS summit on the Palestine-Israel conflict pic.twitter.com/n2uCHarU8c
— World War Now (@WorldWarNow_) November 21, 2023
ہندوستان کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے شہریوں کی ہلاکت کی سخت مذمت کی اور کہا کہ فلسطینی عوام کے خدشات کو “سنجیدہ انداز میں” دور کیا جانا چاہیے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کرنا ایک “عالمی ذمہ داری” ہے۔ جے شنکر نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان “بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پر زور دیتا ہے۔
كلمة سمو ولي العهد الأمير محمد بن سلمان بن عبدالعزيز #ولي_العهد_في_اجتماع_BRICS
— فلاش (@FLAASH_M) November 21, 2023
مجھے امید ہے کہ جلد ہی اچھی خبر ملے گی: نیتن یاہو
ادھر اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے “پیش رفت” ہو رہی ہے۔بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق، “میرے خیال میں اس وقت بھی زیادہ کچھ کہنا مناسب نہیں ہے، لیکن مجھے امید ہے کہ جلد ہی اچھی خبر ملے گی۔جنگ بندی سے متعلق معاہدے کے بار میں واقف ذرائع کا کہنا ہے کہ نتن یاہو آج ہی جنگی کابینہ کے سامنے معاہدے کو پیش کریں گے اس کے فوراً بعد سیکورٹی کابینہ کے سامنے رکھیں گے اور اخیر میں پارلیمانی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کے ساتھ ہی معاہدے کا اعلان ہوجائے گا۔