سہارا شری کے انتقال پر بھارت ایکپریس کے چیئر مین کااظہارِ غم
سہارا گروپ کے سربراہ سبرت رائے اپنے چاہنے والوں کو داغِ مفارقت دے گئے۔ گزشتہ شب انہوں نے ممبئی کے کیلا بین دھیروبھائی امبانی اسپتال میں اپنی زندگی کی آخری سانس لی اورابدی نیند سوگئے۔ سہارا شری نے اپنی زندگی کی 75 بہاریں دیکھیں، ان کے انتقال سے ان کے محبین سمیت مختلف شعبہ جات سے وابستہ لوگ غمزدہ ہیں۔ سہارا شری نے اپنی لگن اورمحنت سے صنعت وحرفت کی دنیا میں اپنی منفرد شناخت بنائی۔ سہارا شری نہ صرف ایک کامیاب سرمایہ کار بلکہ ایک بہترانسان بھی تھے۔ ان کے انتقال پران سے وابستہ لوگوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
سہارا گروپ کے سربراہ کے انتقال پر بھارت ایکسپریس کا سارا عملہ انہیں خراج عقیدت پیش کررہا ہے۔ اس موقع پر بھارت ایکسپریس کے سی ایم ڈی، چیئرمین اور ایڈیٹراِن چیف اوپیندررائے نے کہا کہ سہارا شری نے مجموعی طور56 اسپورٹس کوفروغ دینے میں ناقابل فراموش کارنامہ انجام دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سہارا شری جون 2021 سے 2014 تک ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے اسپانسررہے ۔سہارا شری نے احسن طریقہ سے اپنے فرائض اوراپنی ذمہ داری کونبھایا۔
بھارت ایکسپریس کے چیئرمین اوپیندررائے نے مزید کہا کہ سہارا شری نے نہ صرف کرکٹ بلکہ ہاکی ،خواتین کرکٹ سمیت دیگراسپورٹس کو بھی فروغ دینے میں کارہائے نمایاں خدمات انجام دئیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سہارا شری کی شخصیت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کے دروازے ہرکسی کے لئے ہمیشہ کھلے رہتے تھے۔ جان پہچان والے ہوں یا انجان لوگ، یا کسی بھی توسط سے شناسائی ہو سہارا شری نے کسی کو محروم نہیں کیا۔
سی ایم ڈی اوپیندررائے نے مزید کہا کہ سہارا شری نے مائیکرو فیناس میں این بی ایف سی یا آراین بی سی جوآربی آئی کے تحت چلائے جانے والے ادارے ہیں ان بینکوں کو جس طریقہ سے انہوں نے اس ملک میں مستحکم کیا وہ اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ بھارت ایکسپریس کے سی ایم ڈی اوپیندررائے نے مزید کہا کہ سہارا شری نے جس طریقے سے سڑک کنارے رہنے والے غرباء اورچھوٹے موٹے تاجروں کے بچت کو بچانے کے لئے نے اقدام اٹھائے وہ آب زرسے لکھنے کے قابل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 4 مارچ 2014 کے بعد جس طرح کے سہارا گروپ پرحالات آئے، اس کے لئے سہارا شری ذمہ دار نہیں تھے بلکہ یہ کہا جاسکتا ہے قانونی پیچیدگیوں کے باعث ہی یہ حالات پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سہارا شری جس طریقے سے اپنے ملازمین اور سرمایہ کاروں کا خیال رکھتے تھے، یقیناً وہ قابل ستائش ہے۔ بھارت ایکسپریس کے سربراہ نے مزید کہا کہ آج سہارا شری ہمارے درمیان نہیں ہیں تاہم ان کے خدمات ہمارے سامنے ہیں اوراس وقت کوئی شخص ایسا نہیں ہے جواس نظام میں خامیاں نکالے۔
سینئرصحافی اوپیندر رائے نے مزید کہا کہ سہارا شری نے اپنے ملازمین کو جس طرح کے شعوراورسنجیدگی سے واقف کرایا تھا وہ دیگرسرمایہ کاروں کے درمیان عنقا ہے۔ یقیناً ان کی تمام ترکاوشیں ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔ سہارا شری کے سیاسی تعلقات اورسیا سی جماعتوں کے لیڈران سے ان کے رابطہ کے متعلق بھارت ایکسپریس کے چیئرمین نے کہا کہ اگرمختصرلفظوں میں کہا جائے تو یہی کہنا بہترہوگا کہ کوئی ایسی سیاسی جماعت نہیں جو سہارا شری سے مستفید نہ ہوئی ہو۔
بھارت ایکسپریس۔