Bharat Express

Train Accident: آندھرا پردیش ٹرین حادثے میں اب تک 13 لوگوں کی موت، ریلوے نے بتائی حادثے کی وجہ، ‘سگنل اوور شوٹنگ’ کا کیا ذکر

29 اکتوبر کی شام 7 بجے وشاکھاپٹنم-پلاسا مسافر ٹرین اور وشاکھاپٹنم-رائےگڑا مسافر خصوصی کے درمیان تصادم ہوا۔ جس میں کئی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ ای

آندھرا پردیش ٹرین حادثے میں اب تک 13 لوگوں کی موت، ریلوے نے بتائی حادثے کی وجہ، 'سگنل اوور شوٹنگ' کا کیا ذکر

Andhra Pradesh Train Accident: اڈیشہ کے بالاسور، پھر بہار اور اب آندھرا پردیش میں ایک ہولناک ٹرین حادثہ ہوا۔ اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے۔ 54 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ جنہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیمیں جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن کر رہی ہیں۔ ادھر ریلوے نے حادثے کی وجہ بتائی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ یہ حادثہ انسانی غلطی کی وجہ سے پیش آیا ہے۔

جس کی وجہ سے پیش آیا ٹرین حادثہ

29 اکتوبر کی شام 7 بجے وشاکھاپٹنم-پلاسا مسافر ٹرین اور وشاکھاپٹنم-رائےگڑا مسافر خصوصی کے درمیان تصادم ہوا۔ جس میں کئی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ ایسٹ کوسٹ ریلوے نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ آندھرا پردیش کے وجیے نگرم ضلع میں دو ٹرینوں کا تصادم انسانی غلطی کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ پی آر او وشوجیت ساہو نے کہا کہ وشاکھاپٹنم-رائےگڑا مسافر خصوصی ٹرین کے ذریعہ سگنل کی “اوور شوٹنگ” کی گئی۔ جس کی وجہ سے دونوں ٹرینیں ایک دوسرے سے ٹکرا گئیں۔

کیا ہے اوور شوٹنگ؟

اوور شوٹنگ کی اصطلاح کی وضاحت کرتے ہوئے ساہو نے کہا کہ اوور شوٹنگ اس وقت ہوتی ہے جب کوئی ٹرین سرخ سگنل پر رکنے کے بجائے آگے بڑھتی ہے۔ اس کے علاوہ ریلوے کے ایک اور اہلکار کے مطابق، حادثے کی وجہ سے وشاکھاپٹنم-پلاسا مسافر ٹرین (ٹرین نمبر 08532) کے دو پچھلے ڈبے اور وشاکھاپٹنم-رائےگڑا مسافر (ٹرین نمبر 08504) کی لوکو کوچ پٹری سے اتر گئی۔ جس میں 13 افراد جاں بحق اور 54 سے زائد زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں- Kerala Blast: کیرالہ سلسلہ وار دھماکوں کے پیچھے دہشت گرد تنظیموں کا ہاتھ ہوسکتا ہے؟ این آئی اے کو شک 

وزیراعلیٰ نے افسران کو دیں ہدایات

حادثے کے بعد سی ایم وائی ایس جگن موہن ریڈی نے امدادی کاموں میں تیزی لانے کی ہدایات دیں۔ اس کے ساتھ ہی اہلکاروں کو زخمیوں کے مناسب علاج کی ہدایت دی گئی۔ سی ایم ریڈی نے ریلوے حکام کو احکامات جاری کیے کہ وہ فوری طور پر ریلیف ریسکیو آپریشن کو تیز کریں اور صحت، پولیس اور ریونیو سمیت دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ تال میل کرتے ہوئے صحت کی خدمات کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حادثے کے متاثرین کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔ اس کا بھی خیال رکھا جائے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read