کیرالہ سلسلہ وار دھماکوں کے پیچھے دہشت گرد تنظیموں کا ہاتھ ہوسکتا ہے؟ این آئی اے کو شک
Kerala Blast: این آئی اے اور کیرالہ پولیس جو کہ اتوار 29 اکتوبر کو کیرالہ کے کوچی ضلع کے کالاماسری میں ایک کنونشن سینٹر میں ہوئے دھماکے کی تحقیقات کر رہی ہے، شک ہے کہ اس کے پیچھے دہشت گرد تنظیموں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ فی الحال این آئی اے اور کیرالہ پولیس اس حملے کی ذمہ داری لینے والے ڈومینک مارٹن کے بیان کی تصدیق کر رہی ہے۔
اب بھی تک کی تفتیش کے دوران ڈومینک مارٹن نے یہ نہیں بتا سکا کہ اس نے دھماکے میں استعمال ہونے والا آئی ای ڈی اور دھماکہ خیز مواد کہاں سے حاصل کیا۔ اس سوال کا بھی کوئی واضح جواب نہیں تھا کہ اس نے آئی ای ڈی سے بم بنانا کہاں سے سیکھا۔ این آئی اے اور کیرالہ پولیس کی ٹیمیں کنونشن سنٹر کے ارد گرد نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اسکین کرنے میں مصروف ہیں۔ تحقیقاتی ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ دھماکوں میں مارٹن کی مدد کچھ اور لوگوں نے کی تھی۔
دھماکوں کے وقت کو لے کر بھی سوالات
سوال یہاں دھماکوں کے وقت کو لے کر بھی ہے ۔کیونکہ جمعہ کو ہی کیرالہ میں حماس کی حمایت میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی تھی۔ جس میں حماس کے ترجمان نے عوام سے خطاب کیا۔ تحقیقاتی اداروں کو شبہ ہے کہ دہشت گرد تنظیم نے یہ سلسلہ وار دھماکے کنونشن سینٹر میں اسرائیل کی حمایت میں منظور ہونے والی قرارداد کی وجہ سے کئے گئے۔
پی ایف آئی کے اینگل سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے
دھماکے میں استعمال ہونے والے دھماکے کے نمونے فرانزک جانچ کے لیے بھجوا دئے گئے۔ ساتھ ہی این آئی اے کی ٹیم پی ایف آئی کنکشن کے اینگل سے بھی جانچ کر رہی ہے۔ کیونکہ تنظیم پر پابندی کے بعد پی ایف آئی کسی بڑے واقعے کو انجام دینے کی منصوبہ بندی کر رہی تھی۔
کیرالہ کے وزیراعلیٰ نے آل پارٹی میٹنگ بلائی
دوسری طرف کیرالہ کے وزیر اعلیٰ نے کوچی دھماکے کے بعد آج آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔ اجلاس صبح 10 بجے سیکرٹریٹ کے احاطے میں وزیر اعلیٰ کانفرنس ہال میں ہوگا۔ اس سے قبل ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس درویش صاحب نے تصدیق کی تھی کہ دھماکہ ایک ‘دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈیوائس’ (آئی ای ڈی) سے ہوا تھا۔
خود کوعیسائیوں کے ‘یہوواہ کے گواہ’ گروپ کے کا رکن ہونے کا دعویٰ کرنے والے ایک شخص نے کیرالہ کے تریشور ضلع میں پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دئےاور اتوار کی صبح یہاں کالامسری میں ایک عیسائی مذہبی اجتماع میں ہوئے متعدد دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی۔
اے ڈی جی پی لاء اینڈ آرڈر ایم آر اجیت کمار نے کہا کہ اس شخص نے صبح کوڈاکارا پولیس اسٹیشن میں خودسپردگی کی اور دعویٰ کیا کہ اس نے دھماکے کو انجام دیا تھا۔ اے ڈی جی پی نے کہا، ‘اس شخص کا نام ڈومینک مارٹن ہے۔ اس نے اپنے دعوے کی تائید کے لیے ثبوت بھی فراہم کیے ہیں۔ ہم فی الحال اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس