اسرائیی فوج خان یونس سے باہر نکل گئی ہے، لیکن غزہ میں جنگ جاری ہے۔
اسرائیل-فلسطین کے درمیان جنگ کا آج 17واں دن ہے۔ اسرائیل نےغزہ پٹی میں حماس کے ٹھکانوں پرخطرناک بمباری کی ہے۔ اسرائیلی حملے میں غزہ پٹی کے شہروں میں تباہی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ہوائی حملے کے بعد اب اسرائیل نے زمینی حملے کی تیاری شروع کردی ہے۔ اسرائیل کی فوج نےغزہ پٹی سے صرف 5 کلو میٹردورڈیرا ڈال رکھا ہے۔ اسرائیلی فوج غزہ پرکسی بھی وقت زمینی حملہ کرسکتی ہے۔
دراصل، اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی میں بنی سرنگوں میں حماس کے مزاحمت کاروں نے اپنے ٹھکانے بنائے ہوئے ہیں۔ ایسے میں حماس کے خاتمے کے لئے گراؤنڈ آپریشن ضروری ہے۔ اسرائیل غزہ پٹی میں رہنے والے لوگوں کو مسلسل شہرچھوڑنے کے لئے کہہ رہا ہے تاکہ زمینی کارروائی یا گراؤنڈ ایکشن شروع کیا جاسکے۔ وہیں غزہ کی عوام سے حماس نے اسرائیل کے الٹی میٹم کو نظراندازکرنے کی اپیل کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اسرائیل کی فوج کئی دنوں سے غزہ پٹی کو چاروں طرف سے محاصرہ میں لئے ہوئے ہیں۔ فوج کو اسرائیلی حکومت کے حکم کا انتظار ہے۔ تاکہ وہ زمینی حملہ شروع کرسکے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیلی فوج کو کسی بھی وقت غزہ پٹی میں حملے کا حکم مل سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فوج نے زمینی حملے کی تیاری شروع کردی ہے۔
چینی میڈیا کے دو صحافیوں کو دی گئی اجازت
چینی میڈیا گروپ (سی ایم جی) کے دو صحافیوں کو اتوارکوکبوتزبیری کا دورہ کرنے کی اجازت دی گئی، جوغزہ پٹی سے پانچ کلومیٹرسے بھی کم دوری پراسرائیلی فوج کے کنٹرول والا علاقہ ہے۔ یہاں اسرائیلی فوج لائیو فائرڈرل کررہی ہے۔ کبوتز بیری غزہ پٹی کی مشرقی سرحد کے پاس واقع ہے۔ حماس نے 7 اکتوبر کو جن اسرائیلی علاقوں پرحملہ کیا تھا، ان میں کبوتزبیری بھی ایک جگہ تھی۔ کبوتزبیری اس حملے کے بعد فوجی ٹھکانے میں بدل گیا۔ یہاں اسرائیل نے بڑی تعداد میں اپنے جوان تعینات کئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ایک فوجی کے مطابق، یہاں تعینات فوجی حماس کے خلاف زمینی حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔
اسرائیلی فضائیہ کا کہنا ہے کہ اس نےغزہ پٹی پراب تک ہزاروں ہوائی حملے کئے ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ گراؤنڈ آپرسیشن کے دوران بھی حماس کے ٹھکانوں پر فوج کی طرف سے حملہ جاری رہے گا۔ اسرائیل نے غزہ پٹی میں خاص طورپرشمالی علاقے میں زبردست بمباری کی ہے۔ یہاں صرف ملبہ ہی ملبہ نظرآرہا ہے۔ دوسری جانب، حماس نے بھی اسرائیل پرراکٹ داغنا جاری رکھا ہے۔ اسرائیل نے غزہ پٹی کے پاس واقع اپنے علاقوں سے اسرائیلی شہریوں کو ہٹا دیا ہے۔ اس سے اشارہ مل رہا ہے کہ اسرائیل جلد ہی بڑے پیمانے پر غزہ پٹی میں زمینی فوجی کارروائی شروع کر سکتی ہے۔
قیدیوں کو چھڑانے کی اسرائیلی فوج کی پہلی کوشش ناکام
حماس نے7 اکتوبرکواسرائیل پر حملے کے دوران اس کے سینکڑوں شہریوں کو قیدی بنا لیا تھا۔ اسرائیل مسلسل انہیں چھڑانے کی کوشش مصروف ہے۔ ان قیدیوں کوغزہ پٹی میں الگ الگ مقامات پررکھا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اتوارکو بھی غزہ پٹی میں گھس کر قیدیوں کو چھڑانے کی کوشش کی، لیکن وہ ناکام رہی۔ حماس کے ذریعہ داغی گئی اینٹی ٹینک میزائل سے اس کے ایک فوجی کی موت ہوگئی ہے جبکہ تین اسرائیلی فوج زخمی بھی ہوئے ہیں۔