بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے پارلیمنٹ کے ایوان کو شرمسار کردیا ہے۔ رمیش بدھوڑی نے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) رکن پارلیمنٹ اور سینئر مسلم لیڈر کنوردانش علی کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔ انہوں نے مسلم مخالف الفاظ کا استعمال کیا۔ چندریان-3 پربولتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے انتہائی نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔ رمیش بدھوڑی نے تمام حدیں پارکرتے ہوئے ذات پات پرمبنی نازیبا تبصرہ کیا۔
بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی نے جن الفاظ کا استعمال لوک سبھا میں کیا ہے، اس کو یہاں نہیں لکھا جاسکتا۔ نئے پارلیمنٹ کے پہلے اورخصوصی اجلاس میں رمیش بدھوڑی نے اپنے بیان سے ایوان کو شرمسار کیا ہے۔ جنوبی دہلی سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے جب انتہائی نازیبا الفاظ کا استعمال لوک سبھا میں کیا اس وقت سینئربی جے پی رکن پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر ہرش وردھن سنگھ ویڈیو میں مسکراتے ہوئے نظرآئے۔
بی جے پی سے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے اترپردیش کے امروہہ سے رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف مسلم مخالف الفاظ کا استعمال کیا ہے۔ جمعرات کے روزرمیش بدھوڑی کے ذریعہ کیا گیا پارلیمنٹ میں غیرمتنازعہ تبصرہ سنسد ٹی وی کے یوٹیوب چینل پربھی شیئرکیا گیا۔ حالانکہ بعد میں اسے وہاں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ رمیش بدھوڑی کی اس شرمناک حرکت پر وزیردفاع راجناتھ سنگھ کوافسوس کا اظہارکرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اگر رمیش بدھوڑی نے کچھ قابل اعتراض کہا ہے تواس کو ریکارڈ سے ہٹا دیا جائے اورمیں اس پرافسوس کا اظہارکرتا ہوں، جس کے بعد رمیش بدھوڑی کے بیان کو ریکارڈ سے ہٹایا گیا ہے۔ اب بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے رمیش بدھوڑی کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
لوک سبھا اسپیکراوم برلا نے رمیش بدھوڑی کے بیان پراعتراض ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرمستقبل میں ایسا بیان دیا جائے گا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وہیں دوسری جانب، بی ایس پی نے لوک سبھا اسپیکرسے متنازعہ تبصرہ کرنے والے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کی رکنیت منسوخ کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کے نیشنل کوآرڈینیٹراورپارٹی سربراہ مایاوتی کے بھتیجے آکاش آنند نے یہ مطالبہ کیا ہے۔ پارلیمنٹ کی کارروائی کے دوران رمیش بدھوڑی کی باتیں سنی جاتی ہیں، جس میں وہ انتہائی متنازعہ بیان بازی کرتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں، لیکن صحافتی اقدار کے پیش نظر وہ الفاظ یہاں نہیں لکھے جاسکتے۔
بھارت ایکسپریس۔