شمالی کوریا کے تاناشاہ کم جونگ ان پیر (11 ستمبر) کو روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کے لیے روس روانہ ہوگئے ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے جنوبی کوریا کے میڈیا کے حوالے سے اس کی تصدیق کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما اپنی خصوصی ٹرین میں روس روانہ ہوئے ہیں۔ خبر ہے کہ کم اور روسی صدر کے درمیان یوکرین جنگ میں شمالی کوریا کی جانب سے روس کو ہتھیار دینے پر بات چیت ہو سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کی ٹرین غالباً اتوار کی شام شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ سے روانہ ہوئی ہے۔ رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ کم اور پوتن کے درمیان منگل کو خصوصی ملاقات ہو سکتی ہے۔ یونہاپ نیوز ایجنسی اور کچھ دیگر میڈیا اداروں نے بھی ایسی ہی خبریں شائع کیں۔ جاپان کی کیوڈو نیوز ایجنسی نے روسی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ کم جانگ ممکنہ طور پر اپنی نجی ٹرین میں روس جا رہے ہیں۔تاہم جنوبی کوریا کے صدارتی دفتر، وزارت دفاع اور نیشنل انٹیلی جنس سروس نے ابھی تک اس اطلاع کی تصدیق نہیں کی ہے۔
امریکی حکام نے گزشتہ ہفتے ہی دعویٰ کیا تھا
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان اور روسی صدر ولادیمیر پیوتن کے درمیان ایک خصوصی ملاقات کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، جو اس ماہ کے اندر ہو گی۔ امریکی حکام نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ہتھیاروں کی ڈیل ہو سکتی ہے۔
ہتھیاروں کے حوالے سے کوئی ڈیل ہو سکتی ہے
امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ یوکرین کے ساتھ جنگ میں روس کو ہتھیاروں کی اشد ضرورت ہے، ایسی صورت حال میں وہ شمالی کوریا کے ساتھ ہتھیاروں کی ڈیل کر سکتا ہے۔ دوسری جانب شمالی کوریا کے پاس بموں اور بندوقوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ دنیا بھر کی پابندیوں کا سامنا کرنے والا شمالی کوریا اپنے معاشی بحران کی وجہ سے پیسے کا محتاج ہے، ایسے میں دونوں کی ضرورتیں ایک دوسرے سے پوری ہوتی نظر آتی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔