شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے فوج کے اعلیٰ جنرل کو تبدیل کردیا ہے اور جنگ کے امکانات، ہتھیاروں کی پیداوار میں اضافے اور فوجی مشقوں میں توسیع کے لیے مزید تیاریوں پر زور دیاہے۔رپورٹ کے مطابق کم جونگ نے یہ تبصرہ سینٹرل ملٹری کمیشن کے اجلاس میں کیا جس میں شمالی کوریا کے دشمنوں کو روکنے کے لیے جوابی اقدامات کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس کا اس نے نام نہیں لیاہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے اعلیٰ ترین جنرل، چیف آف دی جنرل سٹاف پاک سُو ال کو “برطرف کر دیا گیا ہے،۔ حالانکہ سُوال نے تقریباً سات ماہ تک ملک کیلئے اپنی بہترین خدمات انجام دی ہے۔
پاک سُوال کی جگہ جنرل ری یونگ گل نے لے لی ہے، جو اس سے قبل ملک کے وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ اس کے روایتی دستوں کے اعلیٰ کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔ ری یونگ اس سے قبل آرمی چیف آف اسٹاف بھی رہ چکے ہیں۔ جب ان کو 2016 میں تبدیل کیا گیا تو ان کی برطرفی اور اس کے بعد سرکاری تقریبات سے غیر حاضری نے جنوبی کوریا میں رپورٹس کو جنم دیا کہ اسے پھانسی دے دی گئی ہے۔ حالانکہ جب انہیں ایک اور سینئر عہدے پر نامزد کیا گیا تووہ کچھ مہینوں بعد دوبارہ نمودار ہوئے۔
شمالی کوریا سے ملنے والی رپورٹ میں تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا گیا کہ کم جونگ نے ہتھیاروں کی پیداواری صلاحیت میں توسیع کا ہدف بھی مقرر کیاہے۔ گزشتہ ہفتے انہوں نے ہتھیاروں کی فیکٹریوں کا دورہ کیاتھا جہاں انہوں نے مزید میزائل انجن، توپ خانہ اور دیگر ہتھیار بنانے کا حکم دیا تھا۔کوریا کی میڈیا کی طرف سے جاری کردہ تصاویر میں کم کو نقشے پر جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ نے شمالی کوریا پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ روس کو یوکرین میں جنگ کے لیے ہتھیار فراہم کر رہا ہے جس میں توپ خانے کے گولے، راکٹ اور میزائل شامل ہیں۔حالانکہ روس اور شمالی کوریا نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کم نے فوج سے ملک کے جدید ترین ہتھیاروں اور آلات کے ساتھ مشقیں کرنے کا بھی مطالبہ کیا تاکہ اپنی افواج کو لڑائی کے لیے تیار رکھا جا سکے۔
شمالی کوریا 9 ستمبر کو یوم جمہوریہ کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک ملٹری پریڈ منعقد کرنے کے لیے تیار ہے۔ شمالی کوریا کے پاس متعدد نیم فوجی گروپ ہیں جو وہ اپنی فوجی قوتوں کو تقویت دینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ادھر دوسری جانب امریکہ اور جنوبی کوریا 21 اور 24 اگست کے درمیان فوجی مشقیں کرنے والے ہیں، جسے شمالی اپنی سلامتی کے لیے خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔