پارلیمنٹ میں واپسی پر آج ہوسکتا ہے راہل گاندھی کا فیصلہ، کانگریس نے بلائی ارکان پارلیمنٹ کی صبح 10.30 بجے میٹنگ
Monsoon Session 2023: مودی سرنیم کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آج پیریعنی 7 اگست کانگریس کے لیے بہت خاص اور اہم دن ہے کیونکہ آج ہی فیصلہ کیا جا سکتا ہے کہ راہل گاندھی کب تک پارلیمنٹ میں واپس آئیں گے۔ لوک سبھا حکام کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی پڑھنے کے بعد ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق لوک سبھا حکام کا کہنا ہے کہ عام طور پرعدالت کا فیصلہ پڑھنے کے 30 منٹ کے اندر اندر کارروائی شروع کردی جاتی ہے اور اس طرح کے نوٹیفیکیشن سے متعلق فارم لوک سبھا سیکریٹریٹ کے پاس ہوتے ہیں۔ کانگریس ہائی کمان نے پارٹی ممبران پارلیمنٹ کی میٹنگ بھی بلائی ہے۔ جس میں راہل گاندھی کی رکنیت بحال کرنے کے مطالبے پر بات کی جا سکتی ہے۔ یہ اجلاس پارٹی کے پارلیمانی دفتر میں صبح 10.30 بجے ہونا ہے۔
سپریم کورٹ سے ریلیف مل گیا
جمعہ کو سپریم کورٹ نے مودی سرنیم کیس میں ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف راہل گاندھی کی عرضی پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ان کی سزا پر روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ راہل گاندھی کو اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ سزا دی گئی ہے۔ حالانکہ زیادہ سے زیادہ سزا دینے کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ راہل گاندھی کو جلد ہی لوک سبھا میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔
سپریم کورٹ نے سزا معطل کر دی
راہل گاندھی کو گجرات کی ایک عدالت نے مودی سرنیم کیس میں مجرم قراردیا تھا جس کے بعد ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی۔ ساتھ ہی، جمعہ 4 اگست کو سپریم کورٹ نے گجرات کی عدالت کے اس فیصلے پر روک لگا دی۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کانگریس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر راہل گاندھی کی تصویران الفاظ کے ساتھ شیئرکی جس میں انہوں نے کہا ’’ستیامیو جیتے‘‘۔ میں اپنا مقصد جانتا ہوں، میں جانتا ہوں کہ مجھے کیا کرنا ہے۔ جنہوں نے ہماری مدد کی، عوام کی طرف سے دیا گیا پیار اور تعاون۔ اس کے لیے سب کا شکریہ۔”
بھارت ایکسپرس