پولیس نے اے اے پی لیڈر جاوید احمد کے خلاف کیا قتل کا مقدمہ درج، بجرنگ دل کارکن کے قتل کا الزام
Nuh Violence: ہریانہ کے نوح میں تشدد کے معاملے میں کھٹر حکومت ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ ہنگامہ آرائی میں ملوث شرپسندوں کے ناجائز قبضوں کو بلڈوزر سے مسمار کیا جا رہا ہے۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ملزم کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس معاملہ میں سوہنا پولیس نے عام آدمی پارٹی لیڈر جاوید احمد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔
AAP لیڈر جاوید پر قتل کا مقدمہ درج
جانکاری دیتے ہوئے پولیس نے بتایا کہ جاوید احمد کو بجرنگ دل کارکن پردیپ کمار کے قتل کا ملزم بنایا گیا ہے جو 31 جولائی کو سوہنا میں نرنکاری چوکی کے قریب ہوا تھا۔ جب پردیپ کا قتل کیا گیا تو بجرنگ دل کے پون کمار وہاں موجود تھے۔ انہوں نے ہی 2 اگست کو چوکی پر پہنچ کر ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ بعد ازاں کیس کی تفتیش کی بنیاد پر پولیس نے قتل کی دفعات لگا دی ہیں۔
جاوید نے کہا تھا اسے مار دو – پون
درج کرائی گئی ایف آئی آر میں پون نے بتایا ہے کہ نوح کے نہلاد مندر کے پردیپ کمار کو بچانے کے بعد پولیس دونوں کو پولیس لائن لے گئی۔ وہاں سے رات تقریباً 10.30 بجے وہ اپنی کار میں اپنے گھر جا رہے تھے۔ ان کے ساتھ پولیس کی گاڑی بھی تھی لیکن پولیس کی گاڑی انہیں یہ کہہ کر سوہنا کے قریب چھوڑ گئی کہ آگے سڑک صاف ہے اور کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اس کے بعد ایک اسکارپیو نے کچھ ہی فاصلے پر اس کا پیچھا کیا اور اوور ٹیک کر کے گاڑی کو آگے کر دیا۔ جس میں جاوید احمد بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا ان کو مار دو باقی میں دیکھ لوں گا۔
یہ بھی پڑھیں- Murder in Muzaffarnagar: گلوکارہ فرمانی ناز کے چچیرےبھائی کو نامعلوم لوگوں نے چاکو سے گود کر قتل کر دیا گیا
پردیپ کی ہو چکی ہے موت
جاوید کے کہنے پر مشتعل ہجوم نے دونوں کو گاڑی سے باہر نکالا اور ان کی زبردست پٹائی کی۔ پولیس کسی طرح دونوں کو باہر نکال کر آگے لے گئی لیکن پھر سوہنا چوکی کے قریب 200 لوگوں کے ہجوم نے انہیں گھیر لیا۔ جس میں جاوید احمد بھی موجود تھے۔ بری طرح زخمی ہونے کی وجہ سے پردیپ کی موت ہو گئی۔
-بھارت ایکسپریس