Bharat Express

Nuh Violence: نوح تشدد پر وزیراعلیٰ کھٹر نےکہا، ‘ہرشخص کو نہ پولیس سیکورٹی دے سکتی ہے اور نہ ہی فوج’

نوح تشدد کے درمیان وزیراعلیٰ منوہرلال کھٹر نے کہا کہ حکومت سبھی کو سیکورٹی نہیں دے سکتی ہے۔ انہوں نے مونو مانیسر کی گرفتاری سے متعلق بھی بیان دیا ہے۔

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر۔ (فائل فوٹو)

Haryana Nuh Violence: نوح تشدد کے درمیان وزیراعلیٰ منوہرلال کھٹر نے بدھ کے روز یعنی 2 اگست کو کہا ہے کہ حکومت ہرآدمی کو سیکورٹی نہیں دے سکتی۔ اس کے لئے ہمیں ماحول کو بہتر کرنا پڑے گا، ہرشخص کی حفاظت نہ پولیس کرسکتی ہے اور نہ ہی فوج کرسکتی ہے۔ اس کے لئے سماجی ہم آہنگی ٹھیک کرنی پڑے گی۔

وزیراعلیٰ منوہرلال کھٹر نے پریس کانفرنس میں کہا، ”کسی بھی ملک میں آپ چلے جائیں، ہرآدمی کا تحفظ وہاں کی پولیس نہیں کرسکتی، لیکن اس کے لئے ویسا ماحول بنانا پڑتا ہے۔” انہوں نے اس دوران کہا کہ ریاست میں مرکزی افواج کی 20 ٹکڑیوں کو تعینات کیا گیا، ان میں سے 14 کو نوح میں، تین کو پلول، دو کوگروگرام اور ایک ٹکڑی کو فریدآباد میں تعینات کیا گیا ہے۔

مونو مانیسر پر کیا کہا؟

منوہرلال کھٹر نے مونو مانیسر کی گرفتاری سے متعلق کہا کہ ہمارے پاس اس کو لے کراِن پُٹ نہیں ہے۔ ہم راجستھان حکومت کی مدد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، مونو مانیسر کے خلاف گزشتہ کیس راجستھان حکومت نے کیا تھا۔ میں نے راجستھان حکومت سے کہا ہے کہ جس بھی طرح کی مدد آپ کو تلاش کرنے میں چاہئے، ہم مدد کریں گے۔ ہم مدد کے لئے تیار ہیں۔ راجستھان پولیس تلاش کر رہی ہے۔ کہاں ہے، ابھی اس کا اِن پُٹ نہیں ہے۔ راجستھان پولیس کارروائی کے لئے آزاد ہے۔”

دراصل، مونومانیسرنے ویڈیو جاری کرکے نوح میں برج منڈل جلاابھیشیک یاترا میں شامل ہونے کی بات کہتے ہوئے زیادہ سے زیادہ لوگوں کے اس میں آنے کی اپیل کی تھی۔ مونو مانیسرپرراجستھان پولیس نے دو مسلم نوجوان ناصر اور جنید کے قتل معاملے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:  Rao Inderjeet Singh attacks Bajrang Dal Yatra: یاترا میں ہتھیار لے کر کون چلتا ہے؟ مودی حکومت میں وزیر راؤ اندرجیت نے نوح تشدد میں ہندو وادی تنظیموں پراٹھایا بڑا سوال

نوح تشدد میں 6 افراد کی گئی جان

منوہرلال کھٹرنے بدھ کے روز کہا کہ ریاست میں فرقہ وارانہ تشدد میں دو ہوم گارڈ سمیت 6 افراد لوگ مارے گئے اوران تینوں معاملوں میں 116 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نوح میں تشدد کے بعد دیگرمقامات پرہوئے تشدد کے حادثات پر قابو لیا گیا ہے اور صورتحال اب معمول پر ہے۔

Also Read