باغپت میں مسجد کے امام کی پٹائی کرکے جے شری رام کے نعرے لگوانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
Baghpat News: اترپردیش کے باغپت علاقے میں مسجد کے ایک امام نے الزام لگایا ہے کہ تین نوجوانوں نے ان سے زبردستی جے شری رام کا نعرہ لگانے کے لئے مجبور کیا اور جب اس نے اس کی مخالفت کی تو اس کے ساتھ مارپیٹ کی گئی۔ امام مجیب الرحمٰن کا کہنا ہے کہ اس پر منگل کے روز حملہ کیا گیا تھا۔ پولیس نے بھی شروعات میں اس معاملے میں نرمی برتی، لیکن ایس پی سے شکایت کرنے کے بعد اگلے دن شکایت درج کی گئی اور بدھ کے روز دو ملزمین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اس معاملے میں ایڈیشنل ایس پی منیش مشرا نے کہا کہ مسجد کے امام نے پولیس تھانے میں شکایت دی تھی کہ کچھ لوگوں نے انہیں جے شری رام بولنے کے لئے مجبورکیا اور ان کے ساتھ مارپیٹ کی۔ شکایت درج ہوتے ہی پولیس نے کارروائی کی اور دو ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے اور تیسرے ملزم کی تلاش کی جارہی ہے۔
‘جے شری رام’ کا نعرہ لگانے کے لئے مجبور کیا
مسجد کے امام مجیب الرحمٰن کے والد حبیب الرحمن شہر کے قاضی ہیں۔ متاثرہ شخص نے کہا کہ منگل کے روز وہ شام کے وقت نمازادا کرنے کے لئے مسجد میں گئے تھے، جس کے بعد جب وہ لوٹ رہے تھے تو تین نوجوانوں نے انہیں روک لیا۔ اس کے بعد لوگوں نے ان کے گلے میں بھگوا رومال ڈال دیا اور مارپیٹ کرنے لگے۔ مجیب الرحمٰن نے کہا کہ ملزمین نے انہیں ‘جے شری رام’ اور ہندوستان زندہ آباد کا نعرہ لگانے کے لئے کہا۔ جب انہوں نے جے شری رام کہنے سے انکار کیا تو انہوں نے ان کی پٹائی کردی۔ انہوں نے بندوق کی نوک پر ان سے مذہبی نعرے لگوائے۔
اس معاملے میں مزید جانکاری دیتے ہوئے ایس پی ارپت وجے ورگیہ نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمین کی پہچان کی گئی۔ اس معاملے میں اب تک دو ملزمین راہل کمار اور جتیندر کمار کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ تیسرے کی تلاش کی جارہی ہے۔ حالانکہ پولیس نے اب تک تیسرے ملزم کا نام نہیں بتایا ہے۔