Bharat Express

Asaduddin Owaisi on Manipur Violence: اسدالدین اویسی کا وزیر اعظم مودی پر بڑا حملہ، کہا-”وزیراعظم دو ماہ بعد منی پور پر بولے، لیکن…“

منی پور میں خواتین کو برہنہ کرکے گھمائے جانے کو وزیراعظم مودی نے شرمناک بتایا ہے۔ ساتھ ہی قصورواروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔

مہاراشٹرا انتخابات میں اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد کو لے کر مہا وکاس اگھاڑی میں اختلاف، اویسی کو لگ سکتا ہے جھٹکا

Manipur Violence: منی پور میں دو خواتین کے ساتھ بربریت کا ویڈیو آنے کے بعد پورے ملک میں زبردست ناراضگی پائی جار ہی ہے۔ جمعرات (20 جولائی) کو وزیراعظم مودی نے اس حادثہ کو شرمناک قرار دیتے ہوئے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وزیراعظم مودی کے بیان کے بعد آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے پلٹ وار کیا ہے۔

اسدالدین اویسی نے کہا کہ آخر کار وزیراعظم مودی نے دو ماہ تک ککی آدیواسیوں کے قتل عام کے بعد منی پور سے متعلق بیان دیا ہے، لیکن حکومت کو اس سوال کا جواب دینا چاہئے کہ کیا وزیراعظم مودی اس خطرناک ویڈیو پر ردعمل ظاہر کریں گے۔ اسدالدین اویسی نے مزید کہا کہ کیا منی پور میں بی جے پی کے وزیراعلیٰ مارے گئے 160 لوگوں کو انصاف دیں گے، بہت سی خواتین، جن کے ساتھ آبروریزی کی گئی اور 50 ہزار لوگ، جنہیں بے گھر کردیا گیا، انہیں انصاف دیں گے۔

اس سے قبل منی پورمیں دو خواتین کوسڑک پر برہنہ کرکے گھمانے اوران کے ساتھ درندگی کرنے کے معاملے میں سپریم کورٹ نے بھی سخت تبصرہ کیا۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑنے کہا ہے کہ ”منی پورمیں دوخواتین کوبرہنہ کرکے گھمانے کا جو ویڈیو سامنے آیا ہے، وہ حقیقت میں حیران کرنے والا ہے۔ مرکزی حکومت قصورواروں پر سخت کارروائی کرے۔ چیف جسٹس نے سخت احکامات جاری کرتے ہوئے حکومت سے رپورٹ دینے کو کہا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا ہے کہ اگرحکومت کارروائی نہیں کرے گی تو ہم کریں گے۔ اس طرح کے حادثات کو قطعی برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔ یہ آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔“

یہ بھی پڑھیں:  Supreme Court on Manipur Violence: خواتین سے درندگی کے معاملے پر سپریم کورٹ کا سخت، چیف جسٹس نے کہا- خواتین کو سامان کی طرح استعمال کیا جا رہا ہے، حکومت سخت کارروائی کرے، ورنہ ہم کریں گے

حکومت کارروائی کریں، ورنہ ہم کریں گے: سپریم کورٹ 

سپریم کورٹ نے کہا کہ اس حادثہ سے پورے ملک میں زبردست ناراضگی ہے۔ ریاستی حکومت معاملے کی رپورٹ پیش کرے اور یہ بتائے کہ اس حادثہ کے ذمہ دار لوگوں پر کیا کارروائی کی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا، ”ہمیں ان تصاویر نے کافی پریشان کیا ہے۔ ہمیں تکلیف ہوئی ہے۔ تشددمتاثرہ علاقے میں خواتین کو سامان کی طرح سے استعمال کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ آئندہ ہفتے جمعہ کے روز اس پرسماعت کرے گا۔“

بھارت ایکسپریس۔