Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: امیتابھ بچن اور جیا بچن کے بعد سیاست میں ہاتھ آزمائیں گے ابھیشیک بچن؟ الہ آباد لوک سبھا سیٹ سے آزما سکتے ہیں قسمت

ایشوریہ رائے کے شوہر ابھیشیک بچن ایک اداکار سے زیادہ کہیں اچھے بزنس مین ہیں۔ وہ دو کامیاب اسپورٹس ٹیم پرو کبڈی ٹیم اور جے پور پنک پینتھرس کے مالک ہیں۔ اس کے علاوہ وہ انڈین سپرفٹبال لیگ میں چنئین فین کلب کے بھی مالک ہیں۔

ایشوریہ رائے کے شوہر ابھیشیک بچن لوک سبھا الیکشن 2024 سے سیاسی اننگ کا آغاز کرسکتے ہیں۔

Lok Sabha Election 2024: امیتابھ بچن اور جیا بچن کے بعد ان کے بیٹے اداکار ابھیشیک بچن بھی سیاست میں قدم رکھ سکتے ہیں۔ میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جونیئر بچن اکھلیش یادو کی پارٹی میں شامل ہوں گے اور الہ آباد لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔ حالانکہ ابھیشیک بچن یا پارٹی کی طرف سے باضابطہ طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ ابھیشیک بچن کے سیاست میں شامل ہونے کی خبروں نے خاص طور پر اترپردیش میں کافی ہلچل پیدا کردی ہے۔ لوگ یہ جاننے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں کہ کیا یہ خبریں سچ ہیں۔

اداکار سے زیادہ ایک تاجر ہیں ابھیشیک بچن

 واضح رہے کہ ابھیشیک بچن ایک اداکارسے زیادہ کہیں اچھے بزنس مین (تاجر) ہیں۔ وہ دو کامیاب اسپورٹس ٹیم پرو کبڈی ٹیم اور جے پور پنک پینتھرس کے مالک ہیں۔ اس کے علاوہ وہ انڈین سپرفٹبال لیگ میں چنئین فین کلب کے بھی مالک ہیں۔ یہ ٹیم دو بار انڈین سپرفٹبال لیگ کا خطاب جیت چکی ہے۔ سال 2013 میں ایک انٹرویو میں ابھیشیک بچن نے کہا تھا، ”میرے والدین سیاست میں رہے ہیں، لیکن میں نہیں۔ میں پردے پر بھلے ہی ایک لیڈرکا رول نبھا سکتا ہوں، لیکن اصل زندگی میں یہ بہت بڑی بات ہے۔ میں کبھی اس میں شامل نہیں رہوں گا۔“

امیتابھ بچن اور جیا بچن کا سیاسی سفر

سال 1984 میں میگا اسٹار امیتابھ بچن اداکاری سے بریک لے کرسیاست میں داخل ہوگئے۔ حالانکہ ان کا سیاسی کیریئر لمبا نہیں چلا۔ الہ آباد لوک سبھا سیٹ سے امیتابھ بچن نے شاندار جیت درج کی۔ تب انہوں نے اس وقت کے وزیراعلیٰ ہیم وتی نندن بہوگنا کو بڑے فرق سے شکست دی تھی۔ اس الیکشن میں امیتابھ بچن کو 68 فیصد ووٹ ملے، جبکہ بہوگنا کے حصے میں 25 فیصد ووٹ آئے۔ بعد میں بوفورس گھوٹالے میں شامل ہونے کے الزام کے بعد جولائی 1987 میں انہوں نے اپنی سیٹ سے استعفیٰ دے دیا۔

بگ بی نے پہلے کہا تھا کہ سیاست میں شامل ہونے کا ان کا فیصلہ جذباتی تھا، لیکن جب وہ اس میں شامل ہوئے تو انہیں احساس ہوا کہ وہاں جذبات کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ دوسری طرف، جیا بچن پہلی بار 2004 میں سماجوادی پارٹی سے رکن پارلیمنٹ کے طور پر منتخب کی گئیں۔ انہوں نے مارچ 2006 تک راجیہ سبھا میں اترپردیش کی نمائندگی کی۔ انہیں 2012 میں تیسری مدت کے لئے اور پھر 2018 میں چوتھی مدت کے لئے پھر سے منتخب کیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read