Bharat Express

Wagner mercenary force has moved against Russia’s military: روس میں فوجی بغاوت کے بعد حالات خراب، باغیوں کو کچلنے کیلئے پوتن کا بڑا اعلان

پوتن نے غداری اور اپنی قوم کے لیے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ویگنر کے کرائے کے باس یوجینی پریگوزن کی قیادت میں بغاوت کو کچل دیں اور ختم کردیں۔ ادھر دوسری جانب  پریگوزن نے دعویٰ کیا کہ اس نے روسی شہر روسٹوو آن ڈان میں فوجی عمارتوں اور تنصیبات کو کنٹرول کرلیا ہے۔

Wagner mercenary force has moved against Russia’s military: یوکرین کے خلاف جنگ لڑنے والی روسی فوج نے اب روس کے خلاف ہی بغاوت کا اعلان کردیا ہے ۔ بغاوت کے اس اعلان کے بعد روسی صدر کی بے چینی بڑھتی چلی جارہی ہے ۔ حالانکہ اس بغاوت اور باغیوں کو ختم کرنے کی مہم پر کام شروع ہوچکا ہے  اورروس کے صدر ولادیمیر پوتن نے غداری اور اپنی قوم کے لیے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ویگنر کے کرائے کے باس یوجینی پریگوزن کی قیادت میں بغاوت کو کچل دیں اور ختم کردیں۔ ادھر دوسری جانب  پریگوزن نے دعویٰ کیا کہ اس کا ویگنرگروپ یوکرین کی سرحد سے 60 میل کے فاصلے پر واقع روسی شہر روسٹوو آن ڈان میں فوجی عمارتوں اور تنصیبات کو کنٹرول کرلیا ہے جو روسی مسلح افواج کے لیے ایک اہم مرکز کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس سلسلے میں ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں انہیں وہاں سینئر حکام سے ملاقات کرتے ہوئے دکھایا گیا  ہے اس موقع پر ویگنر چیف نے  حکام سے کہا کہ انہوں نے تین فوجی ہیلی کاپٹروں کو مار گرایا ہے، جنہوں نے صبح سویرے کمپاؤنڈ میں داخل ہونے کے لیے ویگنر کالم پر فائر کیا تھا۔ صبح وہ ہم پر گھنٹوں گولیاں چلاتے رہے  اور جوابی کاروائی میں  ہم انہیں تباہ کردیا ہے۔

ویگنر گروپ نے اپنے ہراول دستے میں شامل اہلکاروں کو روسی طیاروں کی جانب سے مبینہ نشانہ بنائے جانے پر علم بغاوت بلند کردیا اور آخری حد تک جانے کا اعلان کیا ہے۔ ویگنر گروپ کے سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے گروپ میں شامل سیکڑوں جنگجوؤں کو وزیر دفاع کے حکم پر بمباری سے ہلاک کیا گیا ہے جبکہ 2 ہزار جنگجوؤں کی لاشیں چھپادی گئی ہیں تاکہ یوکرین میں نقصانات کم کرکے دکھائے جاسکیں۔ ویگنر گروپ کے سربراہ کے مطابق ان کے دستے نے یوکرین میں شہریوں پر کارروائی کرنے والا روس کا فوجی ہیلی کاپٹر بھی مار گرایا ہے۔انہوں نے روس کے جنوبی علاقے روستوف میں داخل ہونے کا بھی دعویٰ کیا اور کہا کہ اب ان کے راستے میں جو بھی آیا اسے تباہ کردیا جائے گا۔

دوسری جانب کریملن نے ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن پر لوگوں کو خانہ جنگی کے لیے اکسانے کا الزام عائد کیا ہے اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے ماسکو کی سڑکوں پر ٹینک آگئے ہیں جبکہ یوکرین سے جڑے علاقوں میں سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔یوکرین سے جڑے روسی علاقے روستوف کے گورنر نے علاقے میں کرفیو نافذ کیے جانے کی اطلاعات کی تردید کی ہے تاہم شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں۔ وہیں روسی حکومت نے ویگنر گروپ پر بمباری کی تردید کرتے ہوئے بغاوت کے الزام میں ویگنر گروپ کے سربراہ کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ ادھر روس میں پیدا نئے بحران پر وائٹ ہاؤس نے بھی نظریں جما لی ہیں، صورتحال سے امریکی صدر جوبائیڈن کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق  امریکہ نے اتحادیوں اور شراکت داروں سے صورتحال پر مشاورت شروع کردی ہے۔

ادھر ماسکو میں بغاوت کی  خبر کے بعد متعدد قسم کے خدشات پیدا ہونے لگے ہیں ۔ احتیاطی طور پر عوامی پروگرام کو منسوخ کرنے کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے اور روسی صدر ولادیمرپوتن کے یومیہ شیڈول پروگرام میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے کئی اہم پروگرام کو بھی ملتوی کردیا گیا ہے چونکہ ماسکو اس وقت اپنے پالتو دشمن کے سامنے ایک بڑی مصیبت کا سامنا کررہا ہے ۔ایسے میں یوروپ وامریکہ اور نیٹو پر بھی ماسکو نے خاص نظر رکھنا شروع کردیا ہے تاکہ مشکل وقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے روس میں بغاوت کو کامیاب نہ بنادی جائے۔ ہر پل  اور ہر گھنٹے صورتحال  میں تبدیلی آرہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔