بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے چیئرمین اوپیندر رائے کو اعزاز سے سرفراز کیا گیا۔
دہلی کے ہوٹل لی میریڈین میں منگل کو اینوویٹو انڈیا سمٹ-2023 میں بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے چیئرمین، ایم ڈی اورایڈیٹران چیف اوپیندررائے نے بطور مہمان اعزازی کے طور پر شرکت کی اور کانفرنس کو خطاب کیا۔ بھارت ایکسپریس کے چیئرمین نے کہا کہ بات جب ہندوستان کی ہو، ’بھارت‘ لفظ کی ہو، اینوویشن کی ہو، صحافت کی ہو… تو میں اسی دائرے کے اندر اپنی بات رکھوں گا۔
سینئرصحافی اوپیندررائے نے کہا، ”کچھ دنوں پہلے میں ایک پروگرام میں گیا تھا، جہاں تال کٹورہ اسٹیڈیم میں پروانچل کے لوگ آئے تھے۔ سبھی لوگوں نے کچھ نہ کچھ باتیں کہیں۔ میں نے ایک چھوٹی سی کہانی سے وہاں بھی شروعات کی تھی۔ کہانی یہ ہے کہ ”ایک گاؤں میں کافی دنوں سے قحط سالی تھی، خشکی تھی، بارش نہیں ہو رہی تھی۔ جب کمی ہوتی ہے توانسان اس تلاش میں رہتا ہے کہ اسے کون دورکرے۔“
انہوں نے مزید کہا، ”اس گاؤں میں کوئی ایک مہاتما آئے اور انہوں نے پورے گاؤں کے لوگوں کو جمع ہونے کو کہا کہ وہ دعا کریں گے اور سب کے سامنے بارش ہوگی۔ ان کے دیئے وقت پر پورے گاؤں کے لوگ جمع ہوئے اور باباجی بھی اسٹیج پرآئے۔
دعائیہ پوزبناتے ہوئے بابا جی نے کہا- میں نے کہا تھا کہ سب کے سامنے موسلا دھاربارش ہوگی اوریہ قحط ختم ہو جائے گا، لیکن کیا تم اپنے گھروں سے چھتریاں نہیں لائے؟ بابا جی کی بات سن کر سب ایک دوسرے کا منہ دیکھنے لگے۔
انہوں نے مزید کہانی سناتے ہوئے کہا، ”باباجی نے کہا کہ میں بتاتا ہوں کہ آپ لوگ چھاتا لے کر کیوں نہیں آئے۔ آپ لوگوں نے میرے احترام میں آنے کا من تو بنالیا، لیکن اس بات پر بھروسہ نہیں تھا کہ دعا کرنے سے بارش بھی ہوسکتی ہے۔ کوئی بھی اس کی دعا پریقین نہیں کرتا کہ بارش ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ بارش دعا مانگنے سے ہوتی ہے یا اوپر سے کچھ مانگنے سے اگرایمان، یقین اوراعتماد سے ہوتو کرشمہ ہوتا ہے… یہ مجھے پتہ ہے۔“
اوپیندررائے نے مزید کہا، “جب جدت کی بات آتی ہے… یہ بات ہے کہ ایک قطرہ کیسے سمندربنتا ہے، کس طرح آپ کی چھوٹی سوچ خدا کی طرح بڑی ہو جاتی ہے یا خدا کا حصہ بن جاتی ہے۔ فطرت کا خاتمہ جوہماری آنکھوں کونظرآتا ہے جب تک کہ فطرت موجود نہ ہو، لیکن جو انجام ہماری نظروں سے اوجھل ہو جاتا ہے، وہیں سے الٰہی شروع ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی وزیرنارائن رانے نے دہلی میں منعقدہ کانفرنس میں بطورمہمان خصوصی شرکت کی تھی۔ اس کانفرنس میں ملک کے اعلیٰ ترین سوچ رکھنے والے رہنما ایک پلیٹ فارم پرآئے اورانہیں ہندوستان کی ترقی میں ان کے تعاون کے لئے اعزازسے نوازا گیا۔ اس سمٹ میں 9 مختلف کیٹیگریز میں ایوارڈز تقسیم کئے گئے۔