Bharat Express-->
Bharat Express

Waqf Amendment Bill passed: راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل پر ووٹنگ کے درمیان نظرآیا نیا تال میل، جانئے کس نے کسے ووٹ دیا؟

راجیہ سبھا میں کل دیررات وقف ترمیمی بل پرہوئی ووٹنگ میں نیا تال میل نظرآیا۔ وقف ترمیمی بل کی حمایت 128 ووٹ پڑے اور مخالفت میں 95 ووٹ پڑے جبکہ حکومت کے پاس 125 اوراپوزیشن کے پاس 88 اراکین پارلیمنٹ ہیں۔ ایسے میں آئیے آپ کو پوری تفصیل بتاتے ہیں۔

وقف ترمیمی بل لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا میں بھی منظور ہوگیا ہے۔

نئی دہلی: لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا سے بھی وقف ترمیمی بل پاس ہوگیا۔ راجیہ سبھا میں کل یعنی جمعرات دیر رات وقف بل پرہوئی ووٹنگ میں نئے حالات نظرآئے۔ وقف ترمیمی بل کے حق میں 128 اور مخالفت میں 95 ووٹ پڑے جبکہ حکومت کے پاس 125 اور اپوزیشن کے پاس 88 اراکین پارلیمنٹ ہیں۔ دیگر پارٹیوں کے 23 اراکین پارلیمنٹ ہیں، جو کسی اتحاد کا حصہ نہیں ہیں۔ 13 اراکین پارلیمنٹ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ بی جے پی اور اس کی تمام اتحادی پارٹیوں کے اراکین نے بل کی حمایت میں ووٹ دیا۔ جس میں بی جے پی کے علاوہ ٹی ڈی پی، جے ڈی یو اورچراغ پاسوان  وہیں انڈیا الائنس کی تمام پارٹیوں نے بل کی مخالفت میں ووٹنگ کی۔ اس میں کانگریس، سماجوادی پارٹی، ٹی ایم سی، آرجے ڈی، سی پی آئی ایم سمیت کئی پارٹیوں نے بل کی مخالفت میں مضبوطی سے ووٹ دیا۔

بی جے ڈی اور وائی ایس آرسی پی نے اراکین پارلیمنٹ کے لئے وہپ جاری نہیں کی تھی جبکہ اے آئی ڈی ایم کے کے چاراراکین پارلیمنٹ  نے بل کی مخالفت میں ووٹ ڈالا۔ ووٹنگ میں حصہ نہ لینے والوں میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی-شرد پوار (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار سمیت دو اراکین پارلیمنٹ، جے ایم ایم کے شیبو سورین، عام آدمی پارٹی کے سنجیو اروڑہ اور ہربھجن سنگھ اور بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ شامل ہیں جبکہ بی جے ڈی کے سسمت پاترا اوروائی ایس آرسی پی کے پریمل ناتھوانی نے بل کے حق میں ووٹ ڈالا۔

صدر جمہوریہ کے مہرلگنے کے بعد بن جائے گا قانون

اس بل پر راجیہ سبھا میں تقریباً 13 گھنٹے تک زبردست بحث ہوئی، تب جاکر یہ بل راجیہ سبھا میں پاس ہوا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے پاس ہونے کے بعد اس بل کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے پاس بھیجا جائے گا۔ صدر جمہوریہ کی مہر لگنے کے بعد یہ قانون بن جائے گا۔ لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل کے حق میں 288 ووٹ پڑے تھے جبکہ اس کے خلاف 232 ووٹ پڑے تھے۔ لوک سبھا میں اس بل پر تقریباً 12 گھنٹے کی لمبی بحث ہوئی تھی۔ راجیہ سبھا میں وقف بل پر بحث کے دوران مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور کرن رجیجو نے کہا کہ یہ بل آج کی ضرورت ہے۔ اس میں شفافیت اور جوابدہی ہے۔ یہ کسی مذہب کے خلاف نہیں ہے۔ ہم اچھی سوچ سے یہ بل لے کرآئے ہیں۔

وقف بل سے متعلق وزیراعظم مودی نے کیا کہا؟

دونوں ایوانوں سے بل کی منظوری کے بعد وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ وقف نظام میں کئی دہائیوں سے شفافیت کی کمی ہے۔ اس سے خاص طورپر مسلم خواتین، غریب مسلمانوں اورپسماندہ مسلمانوں کے مفادات کونقصان پہنچا۔ پارلیمنٹ سے منظورہونے والے قوانین سے شفافیت میں اضافہ ہوگا اورعوام کے حقوق کا بھی تحفظ ہوگا۔ یہ سماجی اوراقتصادی انصاف اورشفافیت کے لئے ایک اہم لمحہ ہے۔ طویل عرصے سے پسماندہ رہنے والوں کو مدد ملے گی۔ وقف بل عوام کو آوازاور موقع فراہم کرے گا۔

بھارت ایکسپریس اردو-



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read