
قریب29 سال بعد آئی سی سی ٹورنامنٹ کی میزبانی پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے لیے مہنگی ثابت ہوئی۔ دیوالیہ ہونے والے پاکستانی بورڈ کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی سے تقریباً 800 کروڑ روپے کا نقصان ہواہے۔ ٹورنامنٹ کا فائنل 9 مارچ کو ہوا جس میں ہندوستانی ٹیم نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر چمپئن کا خطاب اپنے نام کیا۔پاکستان نے خواب دیکھا تھا کہ اس چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی سے اسے اربوں روپے کا فائدہ ہوگا لیکن معاملہ اس کے برعکس نکلا۔ پاکستان بورڈ نے ٹورنامنٹ کے لیے اسٹیڈیم کو بہتر بنانے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے لیکن اسے 85 فیصد کا نقصان اٹھانا پڑا۔
ٹیلی گراف کے مطابق، پی سی بی نے میچز کے انعقاد کے لیے تقریباً 851 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ اس کے باوجود اس نے صرف 52 کروڑ روپے کمائے، جس کی وجہ سے اسے تقریباً 799 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ اس کا اثر صرف کھلاڑیوں پر پڑا ہے۔ اس نقصان کی تلافی کے لیے پی سی بی نے ملکی کھلاڑیوں کی میچ فیس میں زبردست کمی کر دی ہے۔ چیمپئنز ٹرافی کے میچ پاکستان میں تین مقامات پر منعقد ہوئے،لاہور، کراچی اور راولپنڈی۔ جبکہ ہندوستانی ٹیم نے اپنے تمام میچ دبئی میں کھیلے۔ فائنل بھی دبئی میں ہی ہوا۔ پاکستانی بورڈ نے تین ڈومیسٹک اسٹیڈیموں کی تزئین و آرائش کے لیے 58 ملین ڈالر (تقریباً 504 کروڑ روپے) خرچ کیے تھے۔
یہ پی سی بی کے کل بجٹ سے 50 فیصد زیادہ ہے۔ ٹورنامنٹ کی تیاری میں 40 ملین ڈالر (تقریباً 347 کروڑ بھارتی روپے) خرچ ہوئے۔ اتنا خرچ کرنے کے بعد پی سی بی کو صرف 52 کروڑ روپے کا منافع ہوا ہے۔ ایسی صورتحال میں انہیں ٹورنامنٹ میں تقریباً 85 فیصد کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم نے اپنے گھر پر ہونے والی اس چیمپئنز ٹرافی میں شرمناک کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ یہ ٹیم صرف 5 دن میں بغیر کوئی میچ جیتے باہر ہو گئی۔ ٹیم گروپ مرحلے سے آگے نہ بڑھ سکی۔ پاکستان کو نیوزی لینڈ اور بھارت کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی جبکہ بنگلہ دیش کے خلاف میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔