
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج آر جے ڈی-کانگریس اتحاد پر سخت حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پچھلی حکومتوں نے مسلمانوں کے ووٹ لیے لیکن وہ فرقہ وارانہ فسادات کو روکنے میں ناکام رہیں۔دراصل، وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے یہ بیان بھاگلپور میں ایک سرکاری پروگرام میں دیا، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور گورنر عارف محمد خان بھی موجود تھے۔ آپ کو بتادیں کہ 1989 میں بھاگلپور میں بہار کے سب سے بڑے فرقہ وارانہ فسادات میں تقریباً 1000 لوگوں کی جان گئی تھی۔اسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے نتیش کمار نے کہاکہ جب ہم نے 2005 میں اقتدار سنبھالا تو امن و امان کی صورتحال بہت خراب تھی، لوگ شام کو گھروں سے باہر نکلنے سے ڈرتے تھے۔ فرقہ وارانہ فسادات عام ہو چکے تھے۔ مسلم ووٹوں سے اقتدار میں آنے والوں نے اس کو روکنے کے لیے کچھ نہیں کیا۔
کسی بھی پارٹی کا نام لیے بغیر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو حالات بدل گئے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ 1990 میں اقتدار میں آنے والی آر جے ڈی حکومت نے فسادات کے ملزمان کو بچانے کا کام کیا تھا۔حالانکہ دوسری جانب اپنے خطاب میں نتیش کمار نے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا اور مرکزی حکومت کی طرف سے بہار کو دی گئی امداد کی تعریف کی۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ ریاستی بجٹ میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ میں وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ بہار کو مستقبل میں بھی اسی طرح کی حمایت ملتی رہے گی۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے مرکزی حکومت کے تازہ ترین بجٹ کی بھی تعریف کی، جس میں بہار کے لیے کئی اعلانات کیے گئے ہیں۔ نتیش کمار نے کہا کہ بہار کو وزیر اعظم کی قیادت سے آگے بڑھنے کی امیدیں ہیں اور ہم ان کے تعاون سے ریاست کو مزید بلندیوں پر لے جانا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ آج پی ایم مودی بہار کے بھاگلپور میں تھے جہاں انہوں نے کئی اہم پروجیکٹ کا افتتاح کیا ۔ اس دوران سی ایم نتیش کمار بھی ان کے ہمراہ اسٹیج پر موجود تھے۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔